مستونگ میں پولیس کا دکانداروں اورصحافی فیض درانی پر تشدد

مستونگ: ایگل اسکواڈ پولیس کا شہر میں غنڈہ گردی عروج پر دکانداروں پر تشدد کرنے کے دوران پریس کلب کے صدر فیض درانی کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا صحافیوں سیاسی جماعتوں اور ٹریڈ یونیز کا شدید مذمت اہلکاروں کی فوری کاروائی کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز مستونگ بازار میں پانچ بجے سے قبل زبردستی تاجروں کی دکانیں بند کرنے کے دوران متعدد تاجروں پر تشدد کرنے کے ساتھ سراوان پریس کلب کے صدر فیض درانی پر بھی تشدد نشانہ کر کے پولیس تھانہ لے گئے جہاں انھیں 2 گھنٹے تک رکھنے کے بعد صحافیوں اور نیشنل پارٹی کے رہنما میر سکندر ملازئی کی کاوشوں کے بعد پولیس نے پریس کلب کے صدر کورہا کر دیا۔دریں اثناء سراوان پریس کلب کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر فیصل منان دیگر عہیداران اور نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر نواز بلوچ نثار مشوانی بی ایس او پجار کے زونل صدر ناصر بلوچ نثار بلوچ جبکہ ایپکا کے ضلعی ترجمان سمیت مختلف سیاسی جماعتوں نے واقع کی شدید الفاظ میں میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مستونگ پولیس کی غنڈہ فورس ایگل اسکواڈ کے غنڈوں کی جانب سے صدر پریس کلب فیض درانی پر تشدد اور گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ مستونگ میں لیگل اسکواڈ کی غنڈہ گردی حد سے گزر گئی ہے اور شہر کے معزز شہریوں کی عزت نفس کومجروع کرنا روز کا معمول بن چکا ہے انھوں نے کہاکہ مستونگ کو پولیس اسٹیٹ بنے نہیں دیاجائے گا۔انھوں نے کہاکہ گزشتہ دنوں پولیس نے دہیاڑی دار مزدور اور خواتین پر بھی لاٹھی چارج کر کے شدید تشدد کا نشانہ کا بنایا جبکہ ایک رات بھی پولیس و انتظامیہ نے رات کے اندھرے میں مستونگ بازار کے دکانوں میں توڑ پوڑ کرکے ظلم کی انتہاہ کردی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں