فلسطینی وزیراعظم کی سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنے کے برطانوی ارادے پر تنقید

رم اللہ(شِنہوا)فلسطین کے وزیر اعظم محمد اشتیہ نے کہا ہے کہ برطانیہ کا اسرائیل میں اپنا سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنے کا ارادہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔اشتیہ نے کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس میں کہا کہ برطانوی سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنے سے فلسطین کے عرب اور اسلامی مملکتوں کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو نقصان پہنچے گا۔ اس سے برطانیہ مستقبل میں کسی ایسےحل تک پہنچنے کی بین الاقوامی کوششوں سے دور ہوجائے گا جس کا مقصد فلسطینی تنازعہ کا خاتمہ ہو۔انہوں نےکہا کہ فلسطینی حکومت نئی برطانوی وزیر اعظم لز ٹرس کے بیانات کو گہری تشویش سے دیکھ رہی ہے ۔ہم برطانوی سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کی تجویز پر نظرثانی کے برطانوی وزیر اعظم کے وعدے پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں ۔اشتیہ نے کہا کہ یروشلم کی حیثیت میں کسی بھی تبدیلی سے دو ریاستی حل کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ فلسطینی1967 میں مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی سمیت اسرائیل کے زیر قبضہ آنے والے فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کے ساتھ ساتھ ایک آزاد ریاست کا قیام چاہتے ہیں جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو۔ دوسری جانب اسرائیل متحدہ یروشلم کو اپنا دائمی دارالحکومت کی حیثیت سے برقرار رکھنے پر اصرار کررہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں