پاکستان میں سیلاب سے 10 ارب ڈالر سے 40 ارب ڈالر معاشی نقصان کا تخمینہ ہے،عالمی بینک

اسلام آباد:پاکستان میں سیلاب سے 10 ارب ڈالر سے 40 ارب ڈالر معاشی نقصان کا تخمینہ ہے، حالیہ سیلاب کی تباہی سے پاکستان کے رواں مالی سال کے اہداف متاثر ہونگے، پیداوار میں کمی اور مہنگائی میں اضافہ کا خدشہ ہے، خوراک کی اشیائ کی درآمد سے درآمدی بل میں اضافہ ہوگاجبکہ مالی سال 2022-23 میں پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ 2 فیصد رہنے کی پیشن گوئی کی گئی ہے ۔۔تفصیل کے مطابق عالمی بینک نے پاکستان کی میکرو اکنامک آو¿ٹ لک 2023-24 جاری کردی۔ عالمی بینک کا کہنا ہے کہ حالیہ سیلاب کی تباہی سے پاکستان کے رواں مالی سال کے اہداف متاثر ہونگے۔پاکستان میں سیلاب سے 10 ارب ڈالر سے 40 ارب ڈالر معاشی نقصان کا تخمینہ ہے۔سیلاب کی صورتحال کی وجہ سے پیداوار میں کمی اور مہنگائی میں اضافہ کا خدشہ ہے۔پاکستان کو اپنی ضروریات کیلئے خوراک کی اشیائ درآمد کرنی پڑیں گی۔خوراک کی اشیائ کی درآمد سے درآمدی بل میں اضافہ ہوگا، عالمی بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان کو مانیٹری اور مالیاتی پالیسی میں بہتری کیلئے اقدامات کرنا ہونگے۔عالمی بینک پاکستان کو سیلاب سے بحالی کیلئے 2 ارب ڈالر فنڈز کا اعلان کر چکا ہے۔عالمی بینک نے مالی سال 2022-23 میں پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ 2 فیصد رہنے کی پیش گوئی کردی جبکہ سال-24 2024 میں 3.2 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ رپورٹ کے مطابق سال 2022 میں زرعی شعبے کی نمو 4.4 فیصد تھی، سال 2023 میں منفی 1.1 فیصد رہنے کا امکان ہے۔سال 2024 میں زرعی شعبے کی نمو 3 فیصد رہنے کا امکان ہے۔سال 2022 میں صنعتی ترقی کی نمو 7.2 فیصد تھی اور سال 2023 میں 2.3 فیصد رہنے کا امکان ہے۔سال 2024 میں صنعتی ترقی کی نمو 2.9 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ال 2022 میں خدمات کے شعبے میں نمو تھی 6.2 فیصد تھی اور سال 2023 میں 3.2 فیصد رہنے کا امکان ہے اسی طرح سال 2024 میں خدمات کے شعبے کی نمو 3.4 فیصد ،سال 2022 میں کرنٹ اکاو¿نٹ خسارہ جی ڈی پی کے 4.6 فیصد رہا،۔سال 2023 میں کرنٹ اکاو¿نٹ خسارہ جی ڈی پی 4.3 فیصد اور 2024 میں 3.3 فیصد رہنے کا امکان ہے ۔رپورٹ کے مطابق سال 2023 میں اشیائ اور خدمات کی برآمدات میں بھی کمی کی پیش گوئی ہے سال 2023 میں برآمدات 1.5 فیصد اور سال 2024 میں 3.1 فیصد رہنے کا امکان ہے، ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں