11اسکیموں کیلئے مختص فنڈز کا اجراترک ، کیس ختم ، عوام کی فتح ہے ، اسلم بھوتانی

حب (نمائندہ انتخاب)صوبائی حکومت کی جانب سے ایک غیر منتخب شخص کو 11مختلف اسکیموں کی مد میں 60کروڑ روپے کے فنڈز مختص کرنے کے خلاف حب کے جعفر نامی ایک شہری کی جانب سے عدالت عالیہ میں معروف قانون دان اور سپریم کورٹ بار کونسل کے سابق صدر امان اللہ کنرانی کی توسط سے دائر کی گئی پٹیشن پر بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جناب جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس رانا عامر نوار پر مشتمل ڈویژن بینچ نے حکم امتناع جاری کر کے مختص فنڈز کے اجراءکو روک دیا تھا تاہم اس دوران صوبائی حکومت کے محکمہ شہری ترقیات کے نمائندے نے عدالت عالیہ میں جواب داخل کر تے ہوئے موقف اختیار کیا کہ وزیراعلیٰ ومحکمہ شہری ترقیات نے مذکورہ 11اسکیمات کو ترک کر کے اپنا فیصلہ واپس لے لیا ہے جس پر عدالت عالیہ کے ڈویژن بینچ نے تحریری حکم صادر کرتے ہوئے کہا کہ لہذا مذکورہ 11اسکیمات کے حوالے سے حکومت بلوچستان نے مختص فنڈز کے اجراءکا اپنا فیصلہ واپس لے لیا ہے تو درخواست گزار اپنی درخواست پر زور نہ دے اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل امان اللہ کنرانی کی جانب سے محکمہ کے کمیٹی کے منٹس کے ذریعے متنازعہ اسکیمات کی واپسی و ختم کئے جانے کی دستاویزات کی روشنی میں آئینی درخواست بار آور ثابت ہوئی اور یوں عدالت عالیہ نے آئینی درخواست نمٹادی مزید برآں اس حوالے سے لسبیلہ حب گوادر سے منتخب آزا د ممبر قومی اسمبلی محمد اسلم بھوتانی نے عدالتی چارہ جوئی و فیصلے کے نتیجے میں حتمی کاروائی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اس فیصلے کو لسبیلہ اور حب کے عوام کے اتحاد کی برکت قرار دیا جسکے نتیجے میں صوبے کی ایک خطیررقم کسی فرد واحد کے استعمال سے محفوظ ہوئی اور قومی خزانے کو چونا لگانے سے بچا لیا گیا ایم این اے اسلم بھوتانی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ آئندہ بھی صوبے اور ضلع کے وسائل پر ڈاکہ ڈالنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں