منظور پشتین اور علی وزیر کا دورہ مسلم باغ،عثمان کاکڑ کی قبر پر حاضری

مسلم باغ (پ ر) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ پشتون تحفظ مومنٹ کے مرکزی رہنما علی وزیر طویل قید و بند سے رہائی کے بعد ملی شہید عثمان خان کاکڑ کے فاتحے کیلئے انکے گھر مسلم باغ تشریف لائے پشتون تحفظ مومنٹ کے صدر منظور احمد پشتین اور دیگر رہنما و کارکن بھی ان کے ہمراہ تھے فاتحے کے مراسم میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی اور صوبائی رہنما و کارکن بھی موجود تھے۔ اس موقع پر مہمانوں کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا۔ علی وزیر نے پی ٹی ایم کے رہنماوں کے ساتھ ملی شہید عثمان خان کاکڑ کے مزار پر حاضری دی اور اس پروقار تقریب میں رہنماوں نے ملی شہید کی قربانیوں کو بھرپور طریقے سے خراج عقیدت پیش کیا۔ علی وزیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ عثمان لالا ایک اہم کردار تھےانکے انتہائی نزدیک رہنے والے بتاتے ہیں کہ انکی زبان پر ہمیشہ پشتون افغان قوم، پشتونوں کے مسائل و ترقی اور غلامی سے نجات کے موضوعات ہوتے تھے۔ بدقسمتی سےا?ج وہ ہمارے درمیان موجود نہیں لیکن انکی سوچ، فکر، جرات، نظریہ اور پشتون قوم کیلئے انکی محبت ہمارے دلوں میں موجود ہیں۔ انکے جنازے میں لاکھوں افراد کی شرکت اور اس کے بعد وقتا فوقتا پشتون اور مختلف قوموں کا انکے مزار پر حاضری اس بات کا ثبوت ہے کہ انہوں نے بلا خوف سب کیلئے حق کی ا?واز بلند کی۔ انہوں نے ایسا وقت گزارا کہ اب ہر ایک یہ اعتراف کرتا ہے کہ وہ ایک انمول انسان تھے۔ ہمیں عثمان لالا کے ہر فعل پر فخر ہے اور ہماری ا?ئندہ نسلیں بھی ان پر ضرور فخر کریگی اور انکا نام ایک بہادر انسان اور بہادر پشتون کے طور پر یاد رکھا جائیگا کہ انہوں نے انتہائی نامساعد اور بےبسی کے حالات میں ظالم کے خلاف ا?واز اٹھائی۔پی ٹی ایم کے مشر منظور احمد پشتین نے کہا کہ عثمان لالا نے ساری زندگی قوم کی خدمت میں گزاری اور انہوں نے اپنی زندگی استعمار سے نجات کیلئے وقف کر دی تھی اور انکی زندگی مزاحمت کی نشان تھی اور ہے۔ انکی شہادت نے پشتون قوم میں مزاحمت، جرات اور قومی فکر کو پروان چھڑایا، انکی مزاحمت کی فکر زندہ ہے اور انکی تعلیمات زندہ ہے اور مزاحمت کر رہے ہیں۔ ملی شہید عثمان کاکڑ اور دوسرے مبارزین نے قومی فکر کی ترویج کیلئے قربانیاں دی اسی لیے اب قومی حقوق کیلئے جدوجہدکرنا زیادہ مشکل نہیں رہا۔ وہ بہت مستقل مزاج اور قومی مقاصد کے ساتھ مخلص تھے ہم انکے کردار اور افکار کو سلام پیش کرتے ہیں۔ پشتونخوامیپ کے چیئرمین خوشحال کاکڑ نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ساتھیوں نے بتایا تھا کہ علی وزیر کی خواہش تھی کہ ملی شہید عثمان لالا کے جنازے میں شریک ہو جائے اور اس سلسلے میں کوششیں بھی کی گئی لیکن اپ کو معلوم ہے کہ وہ کس کے قید میں تھے اورانکو کس چیز کی سزا دی جارہی تھی۔ ہمارےدشمن کو کہاں منظور تھا کہ وہ ایک ایسے رہنما کے جنازے میں شریک ہو جائے جنکی سوچ اور مقصدایک ہو اور جنکا مقصد پشتون قوم کی ترقی، ا?زادی، خودمختاری، سیالی اور برابری ہو۔

اپنا تبصرہ بھیجیں