کورونا از خود نوٹس؛پریس کانفرنس سے نہیں بلکہ قانون بننے اور اس پر عمل سے عوام کا تحفظ ہوگا، چیف جسٹس

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کو کورونا وائرس سے متعلق قانون سازی کی ہدایت کردی چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے چار رکنی بینچ نے میں کورونا وائرس از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت نے تاحال کورونا سے تحفظ کی قانون سازی نہیں کی، قومی سطح پر کوئی قانون سازی ہونی چاہیے جس کا اطلاق پورے ملک پر ہوگا، ملک کے تمام ادارے کام کرسکتے ہیں تو پارلیمنٹ کیوں نہیں، چین نے وباء سے نمٹنے کے لیے فوری قانون بنائے۔اٹارنی جنرل نے بتایا کہ وفاقی حکومت کورونا تحفظ کے اقدامات کر رہی ہے، اب ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنائے گی، صوبوں کی جانب سے قانون سازی بھی کی گئی ہے، حکومت کو قانون سازی کی تجویز دوں گا۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ کورونا وائرس کسی صوبے میں تفریق نہیں کرتا اور لوگوں کو مار رہا ہے، وفاقی حکومت کو اس معاملے پر لیڈ رول ادا کرنا چاہیے، وہ کورونا سے بچاؤ کے لیے قانون سازی کرے، آپ کے پاس اب وقت نہیں رہا ، ایک لاکھ سے زائد کورونا مثبت کیس آگئے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ موجودہ حالات میں لوگوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں، پریس کانفرنس کے ذریعے عوام کا تحفظ نہیں ہو گا، عوام کا تحفظ قانون کے بننے اور اس پر عمل سے ہوگا۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ہدایت کی کہ ڈاکٹرز کو حفاظتی سامان ہر حال میں دستیاب ہونا چاہیے، خدانخواستہ حفاظتی سامان نہ ہونے سے کوئی نقصان ہوا تو تلافی نہیں ہوگی، ورکرز کی ہلاکت پر وزیر اعلیٰ جا کر معاوضے کا اعلان کر دیتے ہیں، عدالت ایسی چیزوں کی صرف نشاہدہی کر سکتی ہے، قانون سازی کے عملی اقدامات ہر حال میں حکومت نے کرنے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں