بلوچستان کے حقوق پر ڈاکہ ز نی کا تسلسل آج بھی برقرار ہے،ڈاکٹر حئی بلوچ

سبی:نیشنل ڈیموکریٹ پارٹی کے سربراہ سابق سینیٹر ڈاکٹر عبدالئحی بلوچ نے کہا ہے کہ گزشتہ 72سالوں سے بلوچستان کے حقوق پر ڈاکہ زنی کا سلسلہ جاری ہے وفاقی بجٹ میں بلوچستان کے فنڈز پر کٹوتی کوئی نئی بات نہیں سیندک میں سونے کے ذخائز اور کوئلہ پر بھی ہاتھ صاف کرنے کا سلسلہ آج بھی جاری ہے وفاقی وصوبائی بجٹ میں ملازمین سمیت محکوم اقوام کوبری طرح نظر انداز کیا گیا ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی خبر رساں ادارے آئی این پی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا این ڈی پی کے سربراہ سابق سینیٹر ڈاکٹر عبدالئحی بلوچ نے کہا کہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں مہنگائی بے روزگار ی نے عوام کی کمر توڑ دی جبکہ ملازم پیشہ افراد اپنی قلیل تنخواہ میں دوقت کی روٹی کے لئے بھی ترس گئے جس کی وجہ سے ملک بھر کے شہری شدید مشکلات و مسائل کا شکار ہوچکا ہے موجودہ وفاقی وصوبائی بجٹ میں عوام کو مہنگائی کے سوا کچھ نہیں دیا گیا نیشنل ڈیموکریٹ پارٹی وفاقی وصوبائی بجٹ کومسترد کرتی ہے انہوں نے کہا کہ یہاں بجٹ صرف امیر کے لئے بنائے جاتے ہیں عوام اور محکوم اقوام کو بجٹ میں بری طرح نظر انداز کیا جاتا ہے ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ این ایف سی ایوارڈ کے لئے بجٹ سے قبل اجلاسز کرکے صوبوں کو ان کا حق دیا جاتا اور اس سلسلے میں ہر سال باقاعدگی کے ساتھ اجلاس ہوتے مگر یہاں بجٹ کے بعد این ایف سی ایوارڈ کے لئے اجلاس کے انعقاد کو ہم مستر دکرتے ہیں بجٹ میں بلوچستان کے فنڈز میں کمی لائی گئی جس کی وجہ سے بلوچستان مزید محرومیوں کا شکار ہوا ہے اس حوالے سے کسی بھی پارٹی نے کوئی آواز بلند نہیں کی نیشنل ڈیموکریٹ پارٹی بلوچستان کے فنڈز پرکٹوتی کی ہر فورم پر مذمت کرتی ہے ہمارے وسائل کے مطابق فنڈز کی تقسیم یقینی بنائی جائے ڈاکٹر عبدالئحی بلوچ نے کہا کہ گزشتہ 72سالوں سے بلوچستان کے حقوق پر ڈاکہ ز نی کا تسلسل آج بھی برقرار ہے بلوچستان میں سوئی میں گیس پر سیندک میں سونے کے ذخائز اور کوئلہ پر ہاتھ صاف کردیا جاتاہے نیشنل ڈیموکریٹ پارٹی بلوچستان کے حقوق کے حصول کے لئے ہر فورم پر جدوجہد کرنا اپنا حق سمجھتی ہے جس کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں