بلوچستان یونیورسٹی ویڈیوسکینڈل کے ملزمان کی بحالی قبول نہیں، نشان عبرت بنایا جائے، حافظ حمداللہ

کو ئٹہ؛جمعیت علما اسلام پاکستان کے مرکزی رہنما سینیٹر حضرت مولانا حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ روایات اور اقدار کا آمین بلوچستان کی روایات سے کھلواڑ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے بلوچستان یونیورسٹی میں طالبات کی ویڈیو سکینڈل میں ملوث ملزمان کی دوبارہ بحالی کی مذمت کرتے ہیں ان درندہ صفت درندوں کو نشان عبرت بنانے کی بجائے ملازمت پر دوبارہ بحالی بلوچستان کی طالبات کی حق تلفی اور ذاتیات ہیں جو کسی صورت قبول نہیں، فیصلے پر نظر ثانی نہ کی گئی تو نتائج کا ذمہ دار حکومت ہوگی ۔ان خیا لا ت کا اظہا ر انہوں نے گزشتہ روز مختلف وفود سے با ت چیت کر تے ہو ئے کیا ۔حا فظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ ناخواندگی اور پسماندگی کا شکار صوبہ کے طلبا و طالبات کو تاریکی میں دکھیلنے کی ہر مذموم سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے ،سہولیات سے محروم صوبہ کے غریب طلبا وطالبات کے لیے آن لائن کلاسز لینا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے اکثر علاقوں میں بجلی کا گھنٹوں غائب رہنے کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ سگنلز کے مسائل اور دیگر سہولیات کے فقدان میں طلبا وطالبات کے لئے آن لائن کلاسز اٹینڈ کرنا تکلیف دہ ہیں صوبائی حکومت بالخصوص محکمہ تعلیم طلبا و طالبات اور پیرنٹس کی مشکلات کو سمجھنے کی کوشش کریں تعلیمی پسماندگی کے خاتمے کیلئے سنجیدہ وباعمل اقدامات کی بجائے طلبا و طالبات کے لئے مزید مشکلات پیداکرنا تعلیم دشمنی ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں