سا بقہ حکومت کا حصہ رہنے والے اپنی ناکامی چھپانے کیلئے ہمارے خلاف پروپیگنڈوں پر اتر آئے ہیں،زمرک اچکزئی

کوئٹہ:صوبائی وزیر زراعت انجینئر زمرک خان اچکزئی نے کہا ہے کہ سا بقہ حکومت کا حصہ رہنے والے اپنی ناکامی چھپانے کیلئے ہمارے خلاف پروپیگنڈوں پر اتر آئے ہیں، لگا ئے گئے الزاما ت کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے،بلوچستان اور خاص کر اپنے علاقے میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھانے کے ساتھ تجارتی علاقوں کیلئے چمن بارڈر کھولنے کے حوالے سے جلدعوام کو خوشخبری دینگے، پشتونوں اور بلوچوں کے درمیان نفرتیں پھیلانے والے اقتدار میں آکر سب کچھ بھول گئے تھے، باشعور عوام اور اچھے و برے کی تمیز جان چکے ہیں۔ان خیا لا ت کا اظہا ر انہوں نے گزشتہ روز ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ پشتون قوم پرست پارٹی کے سابق رکن قومی اسمبلی کا اے این پی کے حوالے سے عائد کئے جا نے والے الزامات بے بنیا د ہیں جس کی اصل وجہ ہمارے ترقیاتی منصو بے اور عوامی مسائل کے حل کی کو ششیں ہیں انہوں نے بتا یا کہ جب الزاما ت لگا نے والوں کو شروع دن سے آج تک ہما را حکومت کا حصہ بننا گوارہ نہیں بلکہ اپنیدور اقتدار میں انہوں نے کرپشن،کمیشن اور سرکاری زمینوں پر ناجائز قبضے کے سوا کچھ نہیں کیا آج دوسروں کو الزام دے کر وہ اپنی ناکامی چھپانے کی کوشش کررہے ہیں،انہوں نے کہاکہ پشتون قوم پرست پا رٹی نے اقتدار سے قبل پشتون اور بلوچ کے درمیان نفرتیں پھیلانے کی سازش کی لیکن جب اقتدار کا وقت آیا تویہ انہی بلو چوں کے ساتھ اقتدار میں شامل ہو ئے اور اپنی جیبیں بھریں اسی طرح وفاق میں نواز شریف کے ساتھ ملکر گورنر شپ حاصل کی لیکن صوبے اوراپنے علاقے کیلئے تعلیم صحت زراعت اور دیگر حوالے سے کچھ نہیں کیایہ سب کچھ عوام کے سامنے ہے، انہوں نے کہاکہ الزام لگانا آسان ہے لیکن عملی کام کرنا مشکل ہے ہم باچا خان کے پیروکار ہے عدم تشدد اور غلط بیانی پر یقین نہیں رکھتے، زمرک اچکزئی کا کہنا تھا کہ انتخابات سے قبل یا بعد میں ہم نے جو وعدے عوام کے ساتھ کییاسے پورا کر کے دکھا ئیں گے، انہوں نے کہاکہالزام ترا شی کر نے والے قوم پرست پا رٹی کے سابق رکن اسمبلی نے ایک سو ارب روپے کا بھی ذکر کیا لیکن ہم ان سے پوچھتے ہیں کہ آپ کے اپنے دور میں وفاق کے ساتھ اچھے تعلقات قائم ہونے کے باجود بلوچستان کے قومی شاہراہوں کیلئے کو نسی رقم لائی گئی اور کو ن کو ن سے ترقیاتی کام ہو ئے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ عوام اب باشعور ہو چکے ہیں وہ اچھے اور برے کی تمیز جانتے ہیں آنیوالے وقت میں وہ کام کرینگے جس کا عوام کے ساتھ ساتھ مخالف جماعت بھی اعتراف کرے گی، انہوں نے الزاما ت لگا نے والوں کو مشورہ دیا کہ وہ غلط بیانی کرنے کی بجائے عوامی مفادات کا سوچے ورنہ جس طرح 2018کے الیکشن میں عوام نے ان کو مسترد کیا اسی طرح آنیوالی الیکشن میں بھی وہ پارلیمنٹ سے باہر ہونگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں