پاک افغان سرحد کی بندش کے حوالے سے وزیراعلی کا اعلی سطحی وفد چمن پہنچ گیا

چمن:پاک افغان سرحد کی بندش کے حوالے سے وزیراعلی کا اعلی سطحی وفد چمن پہنچ گیا پاک افغان سرحد کی بندش کے خلاف جاری احتجا ج دھرنے اورقومی شاہراہیں بلاک کرنے پر وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے حکومتی کمیٹی قائم کمیٹی اے این پی کے صوبائی صدر وپارلیمانی لیڈر و ایم پی اے اصغرخان اچکزئی ،صوبائی وزیرداخلہ ضیا ء لانگو ،صوبائی وزیر پی ایچ ای نورمحمد دمڑ اور ایم پی اے مبین خان خلجی پر مشتمل کمیٹی تشکیل چمن کا دورہ اصغرخان اچکزئی کے رہائش گاہ شہیدا کور مردہ کاریز میں چیمبرآف کامرس کے وفد حاجی داروخان اچکزئی کی سربراہی میں اور دھرنے پر بیٹھے آل پارٹیز انجمن تاجران ودیگر سماجی تنظیموں کی جانب سے بنائی گئی کمیٹیوں کے ساتھ بات چیت تجاویز طلب کرلیا جس کو وزیراعلیٰ بلوچستان کے سامنے پیش کی جائے گی جس پر فیصلہ ہوگا ۔ اس موقع پر وزیر اعلی بلوچستان کے وفد کے ممبر وزیر داخلہ ضیاء لانگو نے کہا کہ ہم چمن کے عوام کے روزگار اوردہشت گردی کے روک تھام کیلئے کوئی لائحہ عمل بنائنگے کیونکہ سیکورٹی اداروں کے رپورٹ کے مطابق جب سے کروناء وائرس کے خطرے کے پیش نظر سرحدیں جب سے بند ہوئی ہیں اس وقت سے صوبہ بلوچستان اور ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں کمی ہوئی ہیں اورحکومت یہ چاہتی ہیں کہ کوئی سیف طریقہ ہو جس سے پاک افغان سرحد اور دیگر سرحدوں پر تجارتی سرگرمیاں شروع ہوسکے اور دیگرممالک سے پاکستان میں دہشت گردی کی غرض سے اسلحہ ،گولہ بارود اوردیگر ممنوع اشیاء کا کاروبار ممکن نہ ہو اس کے ساتھ ساتھ حکومت بلوچستان اور حکومت بھی یہی چاہتی ہیں کہ چمن کے عوام بارڈر کی بندش سے بے روزگاری سے دوچار نہ ہو جس کیلئے احساس پروگرام کے تحت ان کو اسکیم دیاجائے گا وفد میں موجوددیگر وزراء نے بھی بات چیت کی اس موقع پر اے این پی کے صوبائی صدر وپارلیمانی لیڈر چیئرمین پی اینڈ ڈی ایم پی اے اصغرخان اچکزئی نے کہاکہ علاقے میں پاک افغان سرحد کی بندش سے بے روزگاری کی شرح میں انتہائی حد تک اضافہ ہواہیں کیونکہ چمن کے عوام کا روزگار کی دار ومدار صرف پاک افغان سرحد سے وابستہ ہیں جس کی بندش سے یہاں کے عوام متاثر ہوئے ہیں اور ہم حکومتی ارکان پر مشتمل کمیٹی بھی یہی چاہتی ہیں کہ پاک افغان سرحد کو کھول دیاجائے جس کیلئے ضروری ہیں ہم سیکورٹی اداروں اور حکومت کو مطمئن کرکے پاک افغان سرحد کو کھولا جاسکے جس کیلئے وزیراعلیٰ کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی دھرنے پر بیٹھے ہوئے آل پارٹیز تاجراتحاد کے بنائی گئی کمیٹی سے اور چیمبرآف کامر س اور دیگر پارٹیوں اور تاجرتنظیموں کے شرکاء سے تجاویز طلب کرنے کیلئے چمن پہنچی ہیں اس موقع پر پاکستان چیمبر آف کامرس کے سابق صدر حاجی داروخان اچکزئی نے وفد سے کہا کہ چمن کو فوری طور فری فورٹ کا درجہ دیا جائے جبکہ عرصہ دراز سے پاک افغان بین الاقوامی شاہراہ پر ہم کلیئرنگ ایجنٹس یہاں پر کاروبار کررہے ہیں اورآج تک یہ ثابت کیاجائے کہ کسی ٹرک میں کوئی غیرقانونی اشیاء یابارود اور یا کوئی اسلحہ برآمد ہواہو جبکہ ہمیں ٹرانزٹ ٹریڈ اور دیگر تجارتی سرگرمیوں کا لامحدود اجازت دیاجائے کیونکہ حکومتی نوٹیفکشن میں واضح صرف تجارتی سرگرمیوں کیلئے اعلان لکھا ہوتاہیں مگر یہاں پر سیکورٹی فورسز اپنے شرائط مسلط کرلیتے جس میں ٹرکوں کی تعداد کاکہاجاتاہیں اور ہمیں مختلف حکم مل جاتے ہیں جس میں ٹرانزٹ ٹریڈ اوردیگر ٹرکوں کی محدود اجازت دی جاتی ہیں جوکہ یہاں پر تجارت کی موت ہیں اور ہمارے کنٹینر پھنسے ہوئے ہیں جس پر ہمارے پیچھے ڈیمرج ہوتاہیں اس موقع دھرنے کے شرکاء نے بھی اپنے مطالبات ریٹرن میں دیئے جس میں عوامی نیشنل پارٹی کے تحصیل صدرمنورخان اچکزئی ،انجمن تاجران کے ضلعی صدر صادق اچکزئی ،لغڑی اتحاد کے امیرمحمد عرف امیری اوردیگر موجود تھے جنہوںنے مکمل حالات سے حکومتی وفد کو آگاہ کیا اور ان کو یہ بھی بتایاکہ یہاں پر باڈر کی بندش سے عوام کتنے حد تک متاثر ہیں جس کیلئے ضروری ہیں کہ حکومت پوری ایکشن لیں اس موقع پر حکومتی وفد نے تجاویزلی جبکہ حکومتی وفد نے ایم این اے مولانا صلاح الدین ایوبی کے رہائش گاہ پر موجود پشتونخوامیپ اور جمعیت علماء اسلام وانجمن تاجران دوکانداران کے وفد سے بھی ملاقات کی جس کی سربراہی جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء وایم این اے مولانا صلاح الدین ایوبی نے کی جن سے تجاویز لی گئی جبکہ وفد نے مختلف تجاویز دی اور پاک افغان سرحدکی بندش سے چمن کے عوام کی مشکلات میں اضافہ کے حوالے سے بھی مکمل طورپر آگاہ کیا وفد نے تجاویز لی اور اس کو وزیراعلی اوردیگرکمیٹی کو پیش کی جائے گی جس کے بعد پاک افغان سرحد کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوگی جبکہ وفد نے باقاعدہ طوعرپر دھرنا میں پہنچ کر وہاں پر خطاب کیا اور دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر پی ایچ ای نورمحمددمڑ ،اصغرخان اچکزئی نے کہاکہ انشاء اللہ اعلیٰ سطح پر بات چیت چل رہاہے جس میں انشاء اللہ عوام کے حق میں فیصلہ ہوگا اورصوبائی حکومت بھی یہی چاہتی ہیں کہ اپنے عوام کو بے روزگارہونے سے بچائے اور ان کیلئے متبادل روزگار کا بندوبست کیاجائے کیونکہ اس وقت سب سے اہم عوام کیلئے روزگار کا مسئلہ ہیں جس کیلئے ہم کوشش کرینگے انہوںنے مزیدکہاکہ عوام کیلئے جو اہم ہوگا اور بہتر ہوگا وہی حکومت فیصلہ کرینگے پاک افغان سرحد پر سیکورٹی انتظامات کو بہترکرنا انتہائی اہم ہیں جس کیلئے حکومت اور عوام مل کر بہتر سے بہترکرینگے ۔ وفد نے کہا کہ ان سب مطالبات کو تجاوزات سمیت وزیر اعلی کے سامنے پیش کریں گے جس پر بارڈر کے حوالے سے اگلا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں