خضدار میں ڈیجیٹل لائبریری کو فعال کیا جائے، بی ایس او پجار

خضدار:بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنازیشن پجار خضدار کے ذونل آرگنازر شکیل بلوچ ڈپٹی آرگنازر سکندر بلوچ کریم بلوچ محمد جان بلوچ سیف جالب بلوچ نے اپنے بیان میں کہا ہیکہ خضدار کی ڈیجیٹل لابریری تعمیراتی کام مکمل ہونے کے باوجود اب تک فعال نہیں ہوسکا۔اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ بدقسمتی سے جہاں دنیا میں مہذب اقوام نے تعلیمی اداروں لابریریز کا جال بچا کر اپنے معاشرے کوباشعور پڑھا لکھا معاشرہ بنانے کی تکدو میں مصروف عمل ہے وہی بلوچستان کے عوام اب بھی ان سہولیات سے محروم ہے تعلیمی اداروں کا فقدان گھمبیر شکل اختیار کرچکا ہے گنے چنے ادارے کھنڈر بن چکے ہیں۔خضدار جوکہ کویٹہ کے بعد بلوچستان کا سب سے بڑا شہر ہے 10لاکھ کی آبادی والے شہر کے لیے ایک لابریری تک میسر نہیں گزشتہ حکومت کی جانب سے اعلان کردہ لایبریری بھی عدم توجگی کا شکار ہے موجودہ حکومت میں دوسرے تعلیمی اداروں کی تعمیر سست روی کا شکار ہونے کے ساتھ ساتھ وہی خضدار کا پہلا لابریری بھی عدم توجگی کا شکار ہے عوامی حلقہ طلبہ تنظیموں کی جانب سے باربار آواز آٹھانے پر بڑی مشکل سے تعمیراتی کام انجام تک پہنچا چکا ہے لیکن عوامی نماندگان کی عدم دوجگی کی وجہ سے لابریری کے کتب و دیگر ضروری سہولیات کے لیے مختص کردہ بجٹ لیپس ہوا ہے جس سے عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔اپنے بیان میں کہا ہے کہ بی ایس او پجار لابریری کی بجٹ لیپس ہونے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد لابریری کے لیے کتابوں و دیگر سہولیات کو یقینی بناکر عوام کے لیے کھول دیا جاے بصورت دیگر لابریری کی فعالیت کے لیے بی ایس او پجار اہلیان خضدار کے ساتھ مل کر تحریک چلاے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں