جعلی ڈومیسائل بنانے والوں سے باز پُرس کی جائے،جمعیت

کوئٹہ:جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے صوبائی پریس ریلیز میں وفاقی محکموں میں بلوچستان کے کوٹے پر ہزاروں کی تعداد میں جعلی لوکل ڈومیسائل کے ذریعے تعیناتیوں پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے اس گورکھ دھندے میں ملوث سابقہ اور موجودہ مجاز انتظامی حکام کے خلاف انکوائری کمیشن بناکر ان کو بے نقاب کیا جائے جنہوں نے چند ٹکوں کی خاطر بلوچستان کے حقوق فروخت کئے ہیں اور وفاقی ان محکموں کو شامل تفتیش کیاجائے جنہوں نے بغیر تصدیق یا جان بوجھ کر ان جعلی کوائف کے حامل افراد کو تعینات کیا گیا ہے پریس ریلیز میں کہا ہے کہ وفاق میں بلوچستان کے لوکل/ ڈومیسائل پر جعلی ملازمین کی تعیناتی وہ اسباب ہیں جس کی وجہ سے یہاں کے باسی احساس محرومی کا شکار ہیں اس قسم کی کاروائیوں سے بلوچستان کا ہمیشہ سے استحصال ہوتا رہا ہے جس کی جمعیت علماء اسلام شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ وفاق میں بلوچستان کے کوٹے پر جو افراد ہزاروں کی تعداد میں جعلی لوکل ڈومیسائل بنواکر بلوچستان کے کوٹے پر تعینات ہیں ان سے پوچھ گچھ کیاجائے کہ کس کس فرد نے ان کو یہاں کے ڈاکومینٹس بناکر دیئے ہیں ہرصوبے کے عوام کا اپنے وسائل پر حق ہے تو یہاں کے عوام کے حق کو بھی اپنے صوبے میں تسلیم کیاجائے بلوچستان کے تعلیم یافتہ نوجوان نوکریوں کیلئے دربدر پھر رہی ہے جبکہ اس وقت جعلی لوکل ڈومیسائل ہولڈرز بلوچستان کے کوٹے پر مزے لوٹ رہے ہیں۔ جس سے بلوچستان کے تعلیم یافتہ نوجوانوں میں دن بدن مایوسی پھیل رہی ہے اس سلسلے میں جمعیت علماء اسلام مطالبہ کرتی ہے اس گورکھ دھندے میں ملوث افراد کے خلاف انکوائری کمیشن تشکیل دے کر ان کو بے نقاب کرکے کڑی سے کڑی سزا دی جائیدوسری جانب تعلیمی اداروں ہائیر ایجوکیشن کے اسکالرشپس اور پروفیشنل ڈگریاں حاصل کرنے کیلئے ہزاروں کی تعداد میں جعلی لوکل ڈومیسائل ہولڈرز بلوچستان کے کوٹے سے مستفید ہورہے ہیں اور ہمارے نوجوان مایوس ہوکر بیٹھے ہیں جو وفاق کی جانب سے جان بوجھ کر بلوچستان کے نوجوانوں کو تعلیم سے محروم کرنے کی ایک سازش اور بلوچستان کے طلبہ کے بنیادی حقوق سے محرومی ہے جوکہ ناقابل برداشت عمل ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں