بورڈ آفس کی بندش کی خبروں میں صداقت نہیں،مالی بحران کاسامنا ہے،چیئرمین

کوئٹہ:بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن شدید مال بحران کاشکار،لاک ڈاؤن کی وجہ سے فیس جمع ہورہے ہیں نہ ہی بورڈ چلانے کیلئے دیگر وسائل موجودہیں،دوسری جانب چیئرمین بورڈ یوسف بلوچ کاکہناہے کہ بلوچستان بورڈ کو مالی بحران کاسامنا ہے تاہم بورڈ آفس کے بندش کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ذرائع بلوچستان بورڈ کے مطابق بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن شدید مال بحران کاشکار ہے،کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے دوران فیسیں جمع ہورہی ہے نہ ہی بورڈ چلانے کیلئے دیگر وسائل موجودہیں،بورڈ کے تمام تراخراجات مختلف مدات میں جمع ہونے والی فیسوں سے برداشت کئے جاتے ہیں سند،ڈی ایم سی سمیت دیگر کیلئے فیسیں جمع ہوتی ہے بورڈ آفس کی اپنی ریونیو جمع ہوتی ہے تاہم اب صورتحال تشویشناک ہوتی جارہی ہے گزشتہ 6ماہ سے بورڈ آفس کی بندش کے باعث فیسیں جمع ہوئی ہیں اور نہ ہی بورڈ کے دیگر وسائل ہیں جس کے ذریعے مالی اخراجات برداشت کئے جاسکیں،ذرائع کے مطابق بورڈ کے ملازمین کی تنخوائیں،پنشن سمیت دیگرماہانہ ماہانہ خرچہ 2سے ڈھائی کروڑروپے ہیں اور گزشتہ 6ماہ کے دوران بورڈآفس10 کروڑ کی رقم بغیر آمدن کے خرچ کرچکے،ذرائع کے مطابق اگر یہی صورتحال رہی توبورڈ ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی مشکل ہوجائیں گی۔دوسری جانب سے رابطہ کرنے پر چیئرمین بورڈ یوسف بلوچ نے بتایاکہ بلوچستان بورڈ کو مالی بحران کاسامنا ہے تاہم بورڈ آفس کے بندش کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے انہوں نے کہاکہ فی الحال بورڈ کے پاس فنڈز موجود ہیں جس کے ذریعے ادارے کو چلایاجائے تاہم مشکل صورتحال کے دوران حکومت سے گرانٹ لے لیاجائے گا تاکہ مالی بحران سے نمٹاجاسکے،انہوں نے کہاکہ امید ہے کہ ستمبر کے بعد صورتحال معمول پر آجائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں