مشترکہ حکمت عملی اور تحریک کے ہی ذریعے 18 ویں ترمیم کا تحفظ کرنا ہوگا،ڈاکٹرمالک بلوچ

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جمہوریت پسند قوتوں کو 18 ویں ترمیم کے خلاف سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے متحد ہونا ہوگا مشترکہ حکمت عملی اور تحریک کے ہی ذریعے 18 ویں ترمیم کا تحفظ کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ قومی وحدتوں کو اختیارکی منتقلی ملک کی آئینی تاریخ میں قوموں وحدتوں کا دیرینہ مطالبہ رہا ہے صدیوں اور وفاق کے درمیان اختیارات کی خلج کو کم کرنے کے لئے 2010ء میں ملک کی تمام سیاسی جماعتوں نے متفقہ طورپر 18 ویں ترمیم کو پارلیمنٹ سے منظور کروایا لیکن شروع دن سے کچھ حلقوں کو اختیارات کی منتقلی ناپسند رہی ہے اور مختلف حیلوں بہانوں سے 18 ویں ترمیم کو سبوتاژ کرنے کا سلسلہ جاری رہا ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے این ایف سی ایوارڈ کی تشکیل آئین کے برعکس کیا جو آئینی خلاف ورزی ہے موجودہ صورتحال میں آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد ایک مثبت اور خوش آئند عمل ہے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ 18 ویں ترمیم کو رول بیک کرنے‘ ماوائے آئین حکومتی اقدامات کے خلاف تمام جماعتوں متفقہ لائحہ عمل بنائیں انہوں نے کہاکہ مالیاتی ترقیاتی انتظامی معاشی تنازعات کا حل 18 ویں ترامیم میں این ایف سی ایوارڈ‘ قومی اقتصادی کونسل مشترکہ مفادات کونسل کی شکل میں موجود ہے ان اداروں کو آئین کی اصل روح کے مطابق تشکیل اور موثر کرنے کے لئے عملدرآمد ہونا ہی وفات اور قومی وحدتوں کے درمیان باہمی ہم آہنگی کو فروغ دے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں