بلوچ اسٹوڈنٹس الائنس سوراب کا پبلک لائبریری سوراب کا افتتاح

سوراب(انتخاب نیوز) بلوچ اسٹوڈنٹس الانس ضلح سوراب کی طرف سے پبلک لائبریری سوراب کا افتتاح کر دیا گیا ہے، اس موقع پر لیکچرار انٹر کالج سوراب محمڈ اسحاق، قاری محمد مدنی، لطیف بلوچ، قدیر بلوچ، وحید بلوچ، ابوبکر دانش بلوچ، قدیر سلام بلوچ، عبدالغنی، شہزاد بلوچ، یاسین بلوچ، سمیت سوراب کے طلبہ و طالبات بڑی تعداد میں موجود تھے، اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مواشرے میں کتب خانے ذہنی اسپتال کی حیثیت رکھتے ہیں، یہاں روزمرہ کی زندگی کی بھاگ دوڑ سے بیزار لوگ چند لحمے سکون حاصل کرنے کیلئے بھی آ سکتے ہیں اور خاموشی میں اپنی پسند کا کوئی بھی خطاب پڑھ کر سکون حاصل کر سکتے ہیں، مقررین نے کہا کہ تعلیم اور کتب خانے ایک دوسرے کیلئے لازم و ملزوم ہیں کوئی بھی تعلیمی درگاہ ایک منظم کتب خانے کی ضرورت سے بینیاز نہیں ہو سکتی۔تعلیمی اداروں میں نصابی ضرورت محض نصابی کتابوں سے پوری نہیں ہو سکتیں لہذا تحقیقی ضروریات کیلئے اضافی کتابوں کا ہونا ضروری ہے۔ جنہیں منظم تعلیمی کتب خانوں کی صورت میں رکھا جا سکتا ہے۔ معاشرتی ترقی کا انحصار اس بات پر ہے کہ عوام مروجہ علوم اور زمانے کے تقاضوں سے آگاہ ہوں۔ عوام کی علمی سطح جتنی بلند ہوگی ملک اتنی ہی ترقی کرے گا۔علم کے حصول کا سب سے بڑا ذریعہ ہمارے سکول ، کالج اور یونیورسٹیاں ہیں مگر ان میں صرف نصابی تعلیم دی جاتی ہے۔ تعلیمی ادارے علم کی انتہائی نہیں بلکہ لوگ یہاں سے اپنے راستے سے آگاہ ہوتے ہیں .عملی زندگی کے راستے پر مسلسل گامزن رہنے کا ذریعہ کتب خانے ہیں۔ ان کی اہمیت اس لئے بھی بڑھ جاتی ہے کہ یہ صحیح معنوں میں علم کے حصول کا ذریعہ ہیں لہذا یہ بات کہی جا سکتی ہے کہ جو راستہ تعلیمی ادارے سے نکلتا ہے وہ کتب خانہ میں آکر ختم ہو جاتاہے کیوں کہ یہ کسی بھی شخص کی معلومات کا بہترین ذریعہ ہیں ‘
یہاں پر ہر قسم کا علم بغیر کسی پابندی اور رکاوٹ کے مل جاتا ہے4

اپنا تبصرہ بھیجیں