نوشکی میں امن وامان کی صورتحال انتہائی گمبھیر صورت حال گھمبیر ہوچکی ہے،بابو رحیم مینگل

نوشکی :بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن و ایم پی اے میر بابومیرمحمدرحیم مینگل نے کہا کہ ضلع نوشکی میں امن وامان کی صورتحال انتہائی گمبھیر صورت اختیار کر چکا ہے،ضلعی انتظامیہ اورپولیس امن وامان برقرار رکھنے میں مکمل طورپر ناکام ہوچکے ہیں،پہلے رات کے اوقات میں شاز ونادر ایسے ناخوشگوار واقعات پیش آتے لیکن اب آئے روز دن دہاڈے شہر کے وسط میں افراد پرفائرنگ اور قتل وغارت کے واقعات معمول کا حصہ بن چکے ہیں، جرائم پیشہ افراد کے ہاتھوں سے کوئی شخص بھی محفوظ نہیں ہے جس کی واضح مثال گزشتہ ایک مہینے کے دوران فائرنگ اور قتل و غارت گری کے کئی دلخراش وقعات پیش آچکے ہیں جو نوشکی پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی نااہلی اور اپنے فرائض سے لاپرواہی برتنے کا واضح ثبوت ہے،یوں محسوس ہوتاہے کہ نوشکی پولیس علاقے میں امن و امان قائم کرنے کے بجائے دیگر کاموں میں زیادہ دلچسپی لینے لگی ہے،اب تک کئی افراد ان واقعات کے نتیجے میں زخمی ہونے کے ساتھ ساتھ اپنی جان گواہ بیٹھے ہیں مگر بدقسمتی سے ان واقعات میں ملوث جرائم پیشہ افراد میں سے نوشکی پولیس کسی ایک مجرم کی گرفتاری بھی عمل میں نہیں لاپائی،دو دن پہلے ہمارے ایک معززاستاد پروفیسر نقیب احمد صاحب پر بھی نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی جو کہ معجزانہ طور پر محفوظ رہے لیکن تا حال پولیس کی جانب سے کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی،ان تمام واقعات کا میں شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں اور انہوں نے کہا کہ کہ نوشکی پولیس کو اپنے اصل فرائض نہیں بھولنے چاہیے اورعلاقے میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے میں اپنا کردار ادا کریں اور تمام جرائم پیشہ افراد کی گرفتاری عمل میں لاکر انہیں قانون کے کٹہرے میں لا کھڑا کریں،بصورت دیگر علاقے میں امن و امان کی صورتحال کی بہتری کے لئے ہم نوشکی پولیس اور انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں