چمن بارڈر سے متعلق فیصلہ پشتونوں کے خلاف پنجاب اور اسٹیبلشمنٹ کی استعماری پالیسی ہے،عثمان کاکڑ

کوئٹہ؛ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر و سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہا ہے کہ چمن بارڈر سے متعلق فیصلہ پشتونوں کے خلاف پنجاب اور اسٹیبلشمنٹ کی استعماری پالیسی ہے جس کے ذریعے جنوبی پشتونخوا کے پشتونوں کو معاشی طور پر بدحال کرنا چاہتے ہیں ریاست کی جانب سے محنت کشوں کو 15 سے 20 ہزار روپے کی پیشکش ایک سنگین مذاق ہے کیا اب لوگ اپنے پیاروں کی میتیں اپنے قبرستان میں دفن کرنے کے لئے ویزا یا پاسپورٹ حاصل کرکے پھر دفن کریں گے پشتونخواملی عوامی پارٹی اس فیصلے کو قطعاً قبول نہیں کرتی تمام اولس کو اس کے خلاف نکلنا پڑے گا ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ اپنے عوام کے جان و مال کا تحفظ کرے مگر ریاست میں ناکام ہو گئی ہے پشتون اپنے عوامی وطنی اور معاشی حقوق سے کسی صورت دستبردار نہیں ہونگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا عثمان کاکڑ نے کہا کہ مرکزی حکومت اور اسٹیلبشمنٹ کی پشتون دشمن پالیسی کی سختی سے مذمت کرتے ہیں اس پشتون دشمن پالیسی سے جنوبی پشتونخوا کے لوگوں کی معاشی طورپر ناکہ بندی کرکے انہیں معاشی بحال کرنا چاہتے ہیں بارڈر کی بندش کے لئے دہشت گردی صرف ایک بہانہ ہے عثمان کاکڑ نے کہا کہ مشرف نے خود کہا تھا کہ دہشت گرد ہمارے اثاثے ہیں پشتون نہ دہشت گرد تھے نہ ہیں بلکہ دہشت گردی کی اس جنگ میں 70 ہزار پشتونوں نے اپنی جانیں دی ہیں مگر اس کے باوجود پشتونوں کو دہشت گردوں کی نظر سے دیکھا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ اس پالیسی کا معرکہ قوت اسٹیلبشمنٹ ہے اور پنجاب کی استعماری پالیسی و پشتون دشمن سازش کے ذریعے ہمیں معاسی طور پر بدحال کرنا چاہتے ہیں ضلع قلعہ عبداللہ کی 10 لاکھ سے زائد آبادی ہے ریاست نے بلوچستان کو معاشی طور پر بدحال کردیا اب جنوبی پشتونخوا کے پشتونوں کو معاشی طور پر تباہ کرنا چاہتے ہیں یہاں بارڈر کے دونوں پار قبائل آباد ہیں جن کی زمینیں آدھی اس پار اور آدھی اس پار ہیں کسی کا قبرستان اس طرف ہے تو کسی کا اس طرف یہ سلسلہ 2 سو سال سے چلا آرہی ہے بتایا جائے کہ کیا اب کوئی روٹی کے لئے ویزا حاصل کرے گا یا پھر جس کی زمینداری اس پار ہو تو وہ فصل حاصل کرنے کے لئے پاسپورٹ اور پھر ٹھپہ لگا کر حاصل کی گئی فصل اپنے گھر لائے گا یا جن کا قبرستان بارڈر پار ہے اپنے پیاروں کی میت دفنانے کے لئے پہلے ویزا اور پاسپورٹ حاصل کرے گا اور پھر میت جو جاکر قبرستان میں دفن کرے گا انہوں نے کہا کہ غریب اورمحنت کش محنت کے ذریعے اپنے گھروں کو چلا رہے ہیں اور یہاں انہیں احساس پروگرام سے پیسوں کی پیشکش کی جارہی ہے یہ 15 سے 20 ہزار روپے کی پیشکش غیرت مند اور محنت کشوں کے ساتھ سنگین مذاق ہے انہوں نے کہا کہ یہ پشتونوں کے ساتھ واضح دشمنی ہے پشتونخواملی عوامی پارٹی اس فیصلے کو قطعاًً قبول نہیں یہاں روزگار کے مواقعے نہیں ہیں اور نہ ہی کارخانے موجود ہیں بلکہ معدنیات پر بھی فورسز کا قبضہ ہے پشتونخواملی عوامی پارٹی اس پشتون و افغان دشمن پالیسی کو کسی صورت تسلیم نہیں کرے گا تمام اولس کو نکلنا ہوگا ایف سی کی ذمہ داری لاء اینڈ آرڈر ہے کاروبار اورکسٹم معاملات سے کوئی سروکار نہیں اگر کسٹم معاملات ایف سی نے چلانے ہیں تو کسٹم کے ادارہ کیا ضرورت ہے ہرنائی میں لوگ قتل اور اغواء ہوئے یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ ان کی جانوں کو تحفظ فراہم کریں مگر ریاست اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکام ہو چکی ہے انہوں نے کہا کہ یہاں تنخواہ دار جاسوس بٹھائے ہیں تاکہ پشتونوں کو اپنے وطنی‘ معاشی اور عوامی حقوق سے دستبردار کرایا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں