جعلی ڈومیسائل کی سرپرستی اسلام آباد کررہا ہے، ڈاکٹر حئی بلوچ

کوئٹہ ; نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے کہا ہے کہ جب تک بلوچستان کے عوام کی حق و حاکمیت ساحل و وسائل اختیارات کی جدوجہد باقی محکوم قوموں کے ساتھ ملکر منزل مقصود تک نہیں پہنچے گی یہ ظالمانہ بوگس ڈومیسائل کا اجراء اور وسائل کی لوٹ کھسوٹ قبضہ گری کی پالیسی نوآبادیاتی کے غیرجمہوری نظام کے تحت جاری رہے گی اس لئے میری تمام قوم پرست قوتوں سے اپیل ہے کہ وہ متحد ہو کر بلوچستان عوام دشمن پالیسیوں کو ناکام بنائیں ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ جعلی ڈومیسائل کے حوالے سے ماضی میں بلوچستان کے نمائندوں نے سینٹ اور صوبائی اسمبلی میں سوال اٹھائے تھے کہ جعلی ڈومیسائل کی بلوچستان میں بھرمار ہے گزشتہ کئی دہائیوں سے بلوچستان کے کوٹہ پر بھرتی افراد کا کوئی وفاق نے آج تک تفصیل نہیں دی گئی بلوچستان کے ساتھ یہ ظلم و زیادتی کررہے ہیں جعلی ڈومیسائل کی سرپرستی اسلام آباد کررہی ہے انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کی پالیسی ہے کہ بلوچستان کے نام پر جعلی ڈومیسائل کے ذریعے جعلی افسران بلخصوص پنجاب کے افراد بلوچستان کے کوٹہ پر بھرتی کئے جائیں یہ ایک مجرمانہ فعل ہے اس لئے اپنے گھنائونے جرم کو چھپارہے ہیں اور تفصیل دینے سے قاصر ہیں 1972ء میں جب نیشنل عوامی پارٹی اقدار میں آئی انہوں نے پہلی فرصت میں جعلی ڈومیسائل کا مسئلہ وفاق کے سامنے اٹھایا نیشنل عوامی پارٹی نے اپنی حکمت عملی بنائی 1972ء جو لوگ آباد کار بلوچستان میں آباد ہوئے ہم ان سب کا ڈومیسائل کا لفظ ختم کرکے لوکل سرٹیفکیٹ کے نام سے اجراء کریں گے اور ڈومیسائل کو ہمیشہ کے لئے ختم کر دیں گے اس سے دو فائدے ہونگے آباد کار مقامی لوگوں کے ساتھ گھل ملکر اپنے مفادات کو بلوچستان کے ساتھ جوڑیںگے آباد کار کی شکایت تھی کہ ہمیں ڈومیسائل دیکر ہمارے ساتھ امتیازی سلوک کیا جارہا ہے ہمیں لوکل سرٹیفکیٹ میں کیوں شمار نہیں کیا جارہا انہوں نے کہا کہ ہم کئی سالوں سے بلوچستان میں آباد ہیں اور ہماراکسی صوبہ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں رہا اس میں دلچسپ بات یہ ہے کہ حکمرانوں نے اصولی موقف کی شدید مزاحمت کی اور عملی جامعہ پہنانے میں سب سے بڑی رکاوٹ بن گئے کیونکہ حکمران دانستہ طورپر یہ دروازہ کھلا رکھنا چاہتے تاکہ بوگس ڈومیسائل کا سلسلہ جاری رکھ سکیں اور بلوچستان کے کوٹہ پر ڈومیسائل کے نام پر ایک تا 22 گریڈ تک پنجاب سے بھرتی کرنے کی پالیسی جاری رکھیں انہوں نے کہا کہ 1988ء میں بلوچستان نیشنل الائنس کی مخلوط حکومت بنی اس حکومت نے بھی کوشش کی کہ لفظ ڈومیسائل ختم کرکے سب کے لئے لوکل سرٹیفکیٹ کا اجراء کیا جائے اور ڈومیسائل کو ہمیشہ کے لئے ختم کیا جائے ماضی کی طرح پھر حکمرانوں نے اس کو ناکام بنایا یہ جب تک بلوچستان کے عوام کی حق و حاکمیت ساحل و وسائل و اختیارات کی جدوجہد باقی محکوم قوموں کیساتھ ملکر منزل مقصود تک نہیں پہنچے گی یہ ظالمانہ بوگس ڈومیسائل کا اجراء اور وسائل کی لوٹ کھسوٹ اور قبضہ گیری کی پالیسی نوآبادیاتی غیرجمہوری نظام کے تحت جاری رہے گی اس لئے میری تمام قوم پرست قوتوں سے اپیل ہے کہ وہ متحد ہو کر بلوچستان عوام دشمنی پالیسیوں کو ناکام بنائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں