ڈاکٹر شہلا کے لیے دختر بلوچستان کا لقب، سانحہ 8اگست کی مسیحا قومی ہیرو ہیں، بلوچستان بار کے زیر اہتمام تعزیتی ریفرنس

کوئٹہ؛بلوچستان کے وکلاء تنظیموں کے رہنماؤں نے ڈاکٹر شہلا سمیع کاکڑ کو دختر بلوچستان کا لقب دیتے ہوئے انہیں زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ ڈاکٹر شہلا نے اپنے کردار سے ایک حقیقی مسیحا کی ذمہ داری نبھائی ہے،8آگست کے زخمیوں کو کوطبی امداد کی سہولت فراہم کرنے والی ڈاکٹر ہمارے لئے رول ماڈل کی حیثیت اور قومی ہیرو ہیں،جو لوگ اپنے شعبے کے ساتھ مخلص ہوتے ہیں انہیں ہمیشہ تاریخ میں یاد رکھاجاتاہے۔ان خیالات کااظہار بلوچستان بار کونسل کے وائس چیئرمین منیر احمدکاکڑ،بلوچستان ہائی کورٹ بار کے صدر سید باسط شاہ،صوبائی محتسب اعلیٰ عبدالغنی خلجی،سینئر وکلاء علی احمدکرد ایڈووکیٹ، ہادی شکیل ایڈووکیٹ،سلیم لاشاری ایڈووکیٹ، حاجی منظور بنگلزئی،اکرم شاہ،راحب بلیدی،نصیب اللہ ترین،اسد اچکزئی،ظاہر خان اچکزئی،نادر چھلگری ایڈووکیٹ،سہیل احمدراجپوت،سروت حنا،میر عطاء اللہ لانگو،سید نذیر آغاودیگر نے بلوچستان بار کونسل کے زیراہتمام سانحہ8اگست میں زخمی وکلاء کو علاج ومعالجے کی سہولت فراہم کرنے والی ڈاکٹر شہلا سمیع کاکڑ (مرحومہ) کی یاد میں تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مقررین نے سانحہ8اگست کے وکلاء کو طبی امداد فراہم کرنے والی ڈاکٹر شہلا سمیع کاکڑ کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ وہ لوگ جو اپنے شعبے سے مخلص ہوتے ہیں وہ ہمیشہ تاریخ کا حصہ بن جاتے ہیں،ہمارے معاشرے میں احساس اور درد رکھنے والی خاتون 100مردوں سے بہتر ہوتی ہے،ڈاکٹرشہلا سمیع نے جس بہادری کا مظاہرہ کرکے دھماکے کے زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی اور بعد ازاں کمیشن میں جس طرح اپنا موقف رکھا اس پر ہم انہیں زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہیں،ان کی یہ قربانی ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی،مقررین نے کہاکہ مرحومہ نے فرض شناسی کامظاہرہ کرتے ہوئے اپنا اور اس سرزمین کی بیٹی کا حق ادا کیا مگر بدقسمتی سے اس دن بہت سے لوگوں نے راہ فرار اختیار کیا جس نے جواں مردی سے ڈاکٹر شہلا نے اپنا فرض نبھایا اس لئے وہ قومی ہیرو ہیں ہنگامی صورتحال میں لوگ حواس باختہ ہوجاتے ہیں لیکن ڈاکٹر شہلا نے اپنے اعصاب کو کنٹرول کرتے ہوئے زخمیوں کو بچانے کی ہرممکن کوشش کی،مقررین نے کہاکہ انسانیت کی خدمت تاریخ میں زندہ رہتی ہے اور اس کو کبھی بھی بھلایا نہیں جا سکتا جاتے جاتے انہوں نے ہم سب کیلئے ایک سبق چھوڑ دیا مقررین نے ڈاکٹر شہلا سمیع کاکڑ کو دختر بلوچستان کا لقب دیتے ہوئے مطالبہ کیاکہ فوری طورپر ان کی خدمات کیلئے انہیں قومی ایوارڈ سے نوازا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں