بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے، مزاکراتی عمل دوبارہ شروع کیا جائے، نیشنل پارٹی

نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی صوبائی صدر میر عبدالخالق بلوچ،مرکزی انفارمیشن سیکرٹری ڈاکٹر اسحاق بلوچ بی ایس اور پجار کے مرکزی چیرمین زبیر بلوچ نے کہا ہے کہ شہدائے بلوچستان نے اپنے خون سے قومی جدوجہد کی بنیادوں کی تعمیر کرتے ہوئے تاریخ میں حق و سچ کے فتحیاب ہونے والے منصب پر فائز ہوگئے۔جس انداز سے بابو نوروز کو قرآن کریم کا واسطہ دیکر بات چیت کیلئے آمادہ کیا اور بعداز وعدہ خلافی کی بدترین مثال قائم رکھتے ہوئے ان کو عقوبت خانوں میں ڈالا گیا۔وہ تاریخ میں وعدہ شکنی کے نہ بھولنے والا مثال ہے۔لیکن دوسری طرف بابو نوروز خان نے ساتھیوں سمیت بلوچ قوم قول و اقرار وعزم حوصلہ کو اجاگر کیا۔جو خون کی مانند تاریخ میں سرخ رےگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا۔اس موقع پر پارٹی کے ممبر مرکزی کمیٹی چیرمین محراب بلوچ۔صوبائی ترجمان علی احمد لانگو،ممبر ورکنگ کمیٹی ستار بلوچ، بی ایس او پجار کے ممبر مرکزی کمیٹی ڈاکٹر طارق بلوچ علی نواز مینگل سمیت دیگر موجود تھے۔رہنماوں نے شہدائے بلوچستان کے قربانیوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ طاقت مسائل کا حل نہیں۔طاقت ظلم و جبر اور ناانصافی کے تقویت کا باعث بنتا ہے جس کے خلاف متحد و جدوجہد کرنا فطری عمل ہے۔بلوچستان میں روز اول سے منفی و طاقت کا استعمال کیا گیا۔اور بلوچ سرزمین کو بزور قوت غصب کرنے کی کوشش کی تسلسل کو جاری رکھا گیا۔جو بلوچ قوم کی قومی تشخص و قومی حاکمیت کو نیست و نابود کرنے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ملک میں تمام قومیتں اپنی تاریخی سرزمین شناخت و رسم و رواج رکھتے ہیں۔کسی بھی قوم کو دوسرے پر سبقت حاصل نہیں۔لیکن حکمرانوں نے ہمیشہ ایک قوم کی بالادستی کو قائم کرنے اور اپنے مفادات کی خاطر بلوچ قوم سمیت دیگر چھوٹے قومیتوں کو استحصال کے بھینٹ چڑھایا۔جس نے ناانصافی کو جنم دیا۔جس پر بلوچ قوم نے آواز بلند کیا تو طاقت کے بےدریغ استمال کیا گیا۔ہزاروں بلوچوں کو شہید کیا گیا سیاسی کارکنوں کو ماورائے آئین و قانون لاپتہ کیا گیا۔۔بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان کا مسلہ خالصتاً سیاسی ہے اور سیاسی مسائل کو سیاسی انداز سے حل کیا جاتا ہے۔اس لیے ڈاکٹر مالک بلوچ کے دور حکومت میں شروع کیے گئے مذاکرات کے عمل کو پھر سے شروع کیا جائے۔تاکہ ظلم کے تسلسل کا خاتمہ ہو۔

اپنا تبصرہ بھیجیں