محکمہ صحت میں نجکاری کا عمل روک کر ملازمین کے مسائل حل کیے جائیں، گرینڈ ہیلتھ الائنس
کوئٹہ (آن لائن) گرینڈ ہیلتھ الائنس کے صوبائی صدر عبدالسلام زہری نے کہا ہے کہ حکومت محکمہ صحت میں نجکاری کے عمل کو فوری طور پر روک کر سروس اسٹریکچر کو 100 فیصد یقینی بناتے ہوئے سن ٹیج کو ختم کریں اور ہمارے الاﺅنس کے 11 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پر عملدرآمد کرکے ملازمین میں پائی جانے والی تشویش دور کرے یہ بات انہوں نے سوموار کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پر حاجی عبداللہ دہوار ، لالا سلطان ، امداد رحمن، بی بی رشیدہ سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ گرینڈ الائنس نے محکمہ صحت کے ملازمین کو درپیش مسائل کے لیے مشترکہ جدوجہد کا فیصلہ کیا ہے ۔ سرکاری ہسپتالوں کو پرائیوٹ سیکٹر میں تبدیل کیا جارہا ہے گرینڈالائنس حکومت بلوچستان کو اس حوالے سے 11نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کرتی ہے محکمہ صحت میں نجکاری کے عمل کو فوراروکاجائے سروس اسٹریکچر کو100فیصدیقینی بناکر سن ٹیج کوختم کیاجائے پیرامیڈیکس کو وفاق اور کے پی کے سمیت آزاد کشمیر کی مانند اپ گریڈ اورری اسٹریکچرکیاجائے پیرا میڈیکس کو دیگرصوبوں کی طرح ہیلتھ پروفیشنل اور رسک الاﺅنس دیاجائے ۔نیشنل پروگرام سپروائزرکو14اسکیل لیڈی ہیلتھ سپروائزر کو 12جبکہ لیڈی ہیلتھ ورکر کو 9اسکیل دیاجائے قائمقام لیڈی ہیلتھ سپروائزر کو مستقل کیاجائے اور ایف ٹی اے کو ماہانہ تنخواہ میں ضم کیاجائے محکمہ صحت کے کلاس فور کے تمام ملازمین کو اگلے گریڈ میں ترقی دی جائے پی پی ایچ آئی کے گریڈ 1سے9تک تمام ملازمین کو مستقل کیاجائے تمام ویکسینٹرز کو اپ گریڈ کیاجائے حاضر سروس ڈپلومہ ہولڈر پیرا میڈیکس کو محکمہ صحت میں ٹیکنیکل خالی اسامیوں پرترقی دی جائے نیا سروس رول دور جدید کے تقاضوں کے مطابق بنایا جائے پی پی ایچ آئی میں ڈھائی ہزار ملازمین کنٹریکٹ پر گزشتہ 17سال سے کام کررہے ہیںانہیں مستقل کیا جائے تاکہ ملازمین میں پائی جانے والی تشویش دور ہوسکے۔


