حکومت کے سامنے 10 مطالبات رکھ دیے، خالی ہاتھ واپس نہیں جائیں گے، جماعت اسلامی
راولپنڈی (آئی این پی)جماعت اسلامی پاکستان کا لیاقت باغ کے باہر دھرنا دوسرے روز میں داخل ہوگیا ،بے جا ٹیکسوں کی بھرماراور بدترین مہنگائی کے ستائے لوگوں نے لیاقت باغ میں ٹینٹ سٹی بنا دیا ،مری روڈمکمل بند، دھرنے کی وجہ سے میٹرو بس سروس راولپنڈی میں دوسرے روز بھی بند رہی ،تفصیل کے مطابق بجلی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے،بے جا ٹیکسوں کی بھرماراور بدترین مہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی پاکستان کا لیاقت باغ کے باہر دھرنا دوسرے روز میں داخل ہو گیا راولپنڈی کے تاریخی لیاقت باغ میںدھرنے کے شرکا کے لئے ٹینٹ سٹی آبادکر دیاگیاجس میں بڑے بڑے شامیانے اور ٹینٹ لگا کر دھرنے کے شرکا کے لئے آرام اورطعام کا انتظام مکمل کیا گیاجبکہ بجلی کے پنکھے جنریٹر اور متبادل انتظامات بھی کئے گئے ہیں جمعہ کی سہ پہر شروع ہونے والے دھرنے کے شرکا نے رات کھلے آسمان تلے گزاری تاہم فجر کی نماز کے بعد شرکا کے لئے ناشتے کا خصوصی اہتمام کیا گیا دوردراز علاقوں سے آنے والے کارکنان ناشتے کے لئے راولپنڈی کے گلی محلوں میں پہنچ گئے دھرنے کے باعث مری روڈ ایک جانب سے ٹریفک کے لئے بند ہے جبکہ پولیس و انتظامیہ کی جانب سے جزوی طور پر ٹریفک بحال کرنے کی کوشش جاری ہے دھرنے کی وجہ سے میٹرو بس سروس راولپنڈی میں دوسرے روز بھی بند رہی جس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا انتظامیہ کا موقف ہے کہ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر میٹرو بس بند کی گئی ہے ادھر جماعت اسلامی کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے تاحال مذاکراتی کمیٹی کا اعلان نہیں کیا گیا مذاکراتی کمیٹی وفاقی اور صوبائی حکومت سے مطالبات کے حوالے سے بات چیت کرے گی وفاقی اور صوبائی حکومت کی جانب سے جماعت اسلامی کو گزشتہ روز بھی مذاکرات کے لئے پیشکش کی گئی تھی دریں اثنا امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں بڑے پیمانے پر ہمارے کارکنوں کو گرفتار کیا گیا پنجاب حکومت نے فسطائیت کا مظاہرہ کیا ہے ہم اپنا سیاسی حق استعمال کرتے ہوئے 25کروڑ عوام کا مقدمہ لڑ رہے ہیں پاکستان کا نوجوان پاکستان کے مستقبل سے مایوس ہو چکا ہے ہم لوگوں کی آواز بنےں گے انہوں نے کہا کہ حکومت نے دھرنا روکاتو ہم نے اپنے دھرنے کو 3دھرنوں میں تبدیل کیا انشاءاللہ اپنے نوجوانوں سے بیٹھ کر بات کریں گے بجلی پر لیوی ختم اور آئی پی پیز کے مسئلے کو حل نہیں کیا تو یہ دھرنا آگے بھی بڑھے گا پورے ملک میں جائیگا انہوں نے کہا کہ دھرنے کا رخ کسی بھی طرف کرسکتے ہیں فسطائیت اور مذاکرات ساتھ نہیں چل سکتے ہیں کمیٹی تب بنائیں گے جب حکومت کی طرف سے نام سامنے آئیں گے حکمران طبقے نے نوجوانوں کو ان کے مستقبل سے مایوس کیاہے ہم اس مسئلے پر امید کے چراغ جلائیں گے نوجوانوں کے لئے مواقع پیدا کریں پاکستان میں ہر طرح کے قدرتی ذخائر ہیں لیکن نوجوان مایوس ہیں ایک طبقہ جو ہم پر حکمرانی کر رہا ہے اور ظالم پالیساں ہم پر مسلط کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ ہم آئی پی پیز کو لگام دینے آئے ہیں اس آئی پی پی کے سرکردہ لوگ ہر حکومت میں نظر آتے ہیں امپورٹڈ کوئلے سے بجلی بنائی جا رہی ہے اور یہ پلانٹ شریف فیملی کا ہے چینی بنانے کی ملیں بھی شریف فیملی کی ہیں کسان کو اس کی محنت کا پھل نہیں مل رہاہم پاکستان کی 25 کروڑ عوام کا حق لیں گے اس کے بغیر دھرنا ختم نہیں ہوگا انہوں نے خبردار کیا کہ حکومت کسی خوش فہمی میں نہ رہے ہم یہاں آگئے ہیں اور روز کی بنیاد پر حکمت عملی ترتیب دیں گے اور قافلوں کی آمد کا سلسلہ مزید جاری رہے گاانہوں نے کہا کہ ناجائز طریقے سے آئی پی پیز کو دینے والے پیسوں کو ختم کیا جائے آئی پی پیز والے اپنے پلانٹ کی لاگت سے 10 گنا زیادہ لے چکے ہیں ہم بجلی کی قیمتوں کو کم کروانا چاہتے ہیں غریب تو ہیں ہی پریشان سفید پوش طبقہ کیا کرے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہو رہا ہے کہ انڈسٹری کے لوگوں نے اپنی فیکٹریاںبند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ فیکٹریاں بند ہونے سے ہزاروں ملازم بے روزگار ہو جائیں گے یہی وجہ ہے کہ ہم نے فیصلہ کیا کہ ہم پرامن احتجاج کریں گے ۔اولپنڈی میں جماعت اسلامی کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہمارا دھرنا حکومت سے مراعات اور عیاشیاں واپس لے کر رہے گا، ہماری جماعت کو کچھ نہیں چاہیے، عوام کے ناجائز ٹیکسز ختم کرو، مفت اور معیاری تعلیم پاکستان کے ہر بچے کا حق ہے۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان کی جو صورتحال ہے اب پانی سروں کے اوپر سے گزر گیا ہے، تنخواہ دار آدمی برباد ہوگیا ہے، ابتر صورتحال ہوگئی ہے، بجلی کے بلوں نے صنعت کاروں کو صنعتیں بند کرنے پر مجبور کر دیا ہے، حکومت کہتی ہے آئی ایم ایف کے کہنے پر قیمتیں بڑھا رہے ہیں۔قبل ازیںوفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ سے ٹیلیفونک رابطہ دھرنا مطالبات کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔حکومت پوری سنجیدگی سے جماعت اسلامی سے مذاکرات چاہتی ہے، لیاقت بلوچ نے کہا کہ بجلی بلز میں 500 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو بل میں 50 فیصد رعایت دی جائے، بجلی بلز میں سلیب ریٹ ختم کئے جائیں،نائب امیر جماعت اسلامی نے مطالبہ کیا کہ آئی پی پیز کے ساتھ کیپسٹی پیمنٹ اور ڈالر میں ادائیگی کا معاہدہ ختم کیا جائے۔


