بی وائے سی رہنماﺅں کی گرفتاری کیخلاف خاران میں احتجاجی ریلی

خاران (نامہ نگار) خاران میں ڈاکٹر ماہرنگ بلوچ، سمی دین بلوچ و دیگر کی گرفتاری کیخلاف تاریخی ریلی و مظاہرہ۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، سمی دین بلوچ، مرکزی کمیٹی کے رکن بیبگر بلوچ، بیبو بلوچ سمیت متعدد کارکنان اور عام بلوچوں کی گرفتاری و جبری گمشدگی اور سریاب میں پولیس گردی کیخلاف شہید نواب بگٹی اسٹیڈیم تا خاران پریس کلب احتجاجی ریلی کا انعقاد، ہزاروں کی تعداد میں خواتین و مرد سمیت بچوں اور لاپتہ افراد کے لواحقین کی شرکت۔ احتجاجی مظاہرے سے بی وائی سی کارکنان اور علاقائی سیاسی نمائندگان نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بلوچ یکجہتی کمیٹی اس وقت بلوچستان میں حکومتی دہشت گردی کے خلاف پ±رامن طریقے سے ایک منظم عوامی مزاحمت کر رہی ہے جس کی پاداش میں تنظیم کی قیادت اور کارکنان بدترین جبر کا سامنا کر رہے ہیں حکومت نے جبری گمشدگی کے شکار افراد کے لواحقین کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر متعدد متاثرہ خاندانوں کے افراد کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا جن میں ڈاکٹر ماہرنگ بلوچ، سمی دین بلوچ و دیگر شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بی وائے سی کل بھی جبری گمشدگی کے شکار افراد کے لواحقین کے ساتھ کھڑی تھی آج بھی کھڑی ہے اور ہمیشہ کھڑی رہے گی جس کے لیے بی وائے سی قیادت سے لے کر کارکنان تک ہر قسم کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں، تنظیم تمام تر جبر، مظالم اور دہشت گردی کے ہر واقعے کے خلاف نہ صرف آواز اٹھائے گی بلکہ عملی صورت میں پ±رامن مزاحمت بھی کرے گی تنظیم کو اس کے لیے جتنی بھی مشکلات اور سختیوں کا سامنا کرنا پڑے، ہم اس کے لیے شعوری طور پر تیار ہیں، اگر ڈاکٹر ماہرنگ بلوچ سمی دین بلوچ و دیگر بی وائے سی قیادت کو فوری بازیاب نہیں کیاگیا تو مزید بلوچستان بھر میں سخت احتجاجی تحریک چلانے سے گریز نہیں کرینگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں