بی این پی کی کال پر بلوچستان کے ساحلی شہروں میں ہڑتال، 28 مارچ کو لانگ مارچ کا اعلان

کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک)بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کی جانب سے پولیس کریک ڈاو¿ن اور بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کے رہنماو¿ں کی گرفتاریوں کے خلاف بی وائی سی کے حالیہ مظاہروں کی حمایت کی کال پر منگل کو گوادر اور صوبے کے دیگر ساحلی شہروں میں ہڑتال کی گئی۔ ہڑتال کے دوران مختلف شہروں میں تمام کاروبار، بینک، دکانیں اور پیٹرول پمپ بند رہے۔ گوادر سے 270 کلومیٹر دور شہر اورماڑہ میں تاجروں کی ایسوسی ایشن کی جانب سے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، بیبو بلوچ اور سمی دین بلوچ سمیت بی وائی سی کی تمام خواتین رہنماو¿ں کی گرفتاریوں اور مقدمات کے خلاف مکمل شٹر ڈاو¿ن ہڑتال جاری تھی۔ بی وائے سی کی کال پر بلوچستان کے مختلف شہروں بشمول کوئٹہ، پنجگور، قلات، تربت، مستونگ، خاران، چاغی، دالبندین اور ڈھادر میں شٹر ڈاو¿ن ہڑتال کی گئی۔ دوسری جانب بی این پی کے صدر سردار اختر مینگل نے بی وائی سی رہنماو¿ں کی گرفتاری کے خلاف 28 مارچ کو لانگ مارچ کا اعلان کیا۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں سردار اختر مینگل نے کہا کہ میں اپنی بیٹیوں کی گرفتاری اور ماو¿ں اور بہنوں کی بے حرمتی کے خلاف وڈھ سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کا اعلان کرتا ہوں۔ علاوہ ازیں پسنی میں بھی بی این پی کے مرکزی کال پر بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماو¿ں کی گرفتاری کے خلاف شٹر ڈاو¿ن ہڑتال ، تمام دکانیں مارکیٹیں اور مالیاتی ادارے بند ، ٹریفک معمول سے کم رہی۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماﺅں کی گرفتاری کے خلاف پسنی میں مکمل شٹر ڈاو¿ن ہڑتال رہی ، دکانیں مارکیٹیں اور مالیاتی ادارے بند رہے جبکہ ٹریفک معمول سے کم رہی۔