بی وائے سی رہنماﺅں کی گرفتاری کیخلاف گوادر میں حق دو تحریک کی ریلی اور مظاہرہ

گوادر ( بیورو رپورٹ ) حق دو تحریک کی جانب سے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی قائدین ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، سمی دین، بیبو بلوچ، لالا وہاب بلوچ، بیبگر بلوچ و دیگر کارکنان کی گرفتار کیخلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ احتجاجی ریلی کا آغاز سیرت النبی چوک سے ہوا جو سید ظہورشاہ ہاشمی ایونیو سے ہوتی ہوئی شہداءجیونی چوک پر ختم ہوئی۔ احتجاجی ریلی میں مرد و خواتین اور بچوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ شرکا نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے، جس پر مختلف نعرے و مطالبات درج تھے۔ احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے حق دو تحریک کے مرکزی چیئرمین حسین واڈیلہ، مرکزی آرگنائزر حفیظ کھیازئی اور رخسانہ دوست محمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرکار نے ہارڈ اسٹیٹ کے نام پر بلوچستان میں آپریشن شروع کردیا ہے۔ بلوچوں نے کوئی غیر آئینی عمل نہیں کیا، اگر کوئی غیر آئینی عمل ہوا ہے تو ریاست کی طرف سے ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچوں کی زبان تھی۔ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور سمی دین کی جدوجہد نے بلوچوں کو اکٹھا کیا ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان بلوچ یکجہتی کمیٹی کو ختم کرنے کے درپہ ہیں لیکن وزیراعلیٰ بلوچستان خود ختم ہوجائیں گے، بی وائی سی کو وہ ختم نہیں کرسکے گا۔ انکی جدوجہد نے سرکار کو شکست دی ہے۔ بلوچ 75 سال سے اپنے سرزمین، اپنے وطن اور اپنے لوگوں کے لیے جدوجہد کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست نے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، بیبو بلوچ، سمی دین، لالا وہاب اور بیبرگ کو گرفتار نہیں کیا بلکہ پورے بلوچستان کو گرفتار کیا ہے تو بلوچ کیوں خاموش رہیں۔ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، سمی دین بلوچستان کی سیاست و سرزمین کے وارث ہیں انکو نقصان پہنچایا گیا تو بلوچ اٹھ کھڑا ہوگا۔ ریاست انتہائی غیر آئینی کام کررہا ہے۔ بلوچوں کو قتل کرکے لاشوں کو بھی لواحقین کے حوالے نہیں کرتا تو دھرنا لازم ہوگا۔ اس دھرنے پر سرکار نے پولیس گردی کرکے معصوم شہریوں کو شہید کیا اور ان شہیدوں کے ایف آئی آر بھی ان ہی کے لوگوں کیخلاف کی گئی ہے لیکن بلوچ قوم اب تک زندہ ہے اس طرح کے ظلم و جبر کیخلاف آواز بلند کریگی۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان اپنے 5 سال گزارنے کے چکر میں بلوچوں کا خون بہانہ چاہتا ہے بلوچوں کے تشخص کو مسخ کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پہلے ریاست باپ، بھائی، بیٹا کو اغوا کرکے لاپتہ کرتا تھا اور بلوچوں کو مسخ شدہ لاشیں دیتا تھا لہکن اب لاشوں کو لاپتہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بلوچوں کو اب اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ احتجاجی ریلی میں نظامت کے فرائض بابر شھزاد نے سرانجام دیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں