گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کی بحالی، مقامی تاجر اور مزدور ایک بار پھر نظر انداز

گڈانی (یو این اے) تحصیل گڈانی میں بنیادی سہولیات کی کمی کے ساتھ ساتھ بے روزگاری میں خطرناک حد تک اضافہ ہورہا ہے، جس کے باعث غریب نوجوان شدید مایوسی کا شکار ہو چکے ہیں۔ مقامی کمپنیوں میں روزگار کے مواقع صرف سفارش یا پیسوں کے عوض دستیاب ہیں، جس کی وجہ سے غریب طبقہ مکمل طور پر نظر انداز ہورہا ہے۔ ذرائع کے مطابق، علاقے میں بھوک، افلاس اور بیروزگاری نے کئی گھروں کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے، اور آئے روز خودکشیوں کے واقعات سامنے آ رہے ہیں۔ نوجوان غلط عناصر کے ہاتھ چڑھ کر جرائم کی طرف مائل ہو رہے ہیں، جبکہ حکومتی سطح پر کوئی موثر حکمت عملی نظر نہیں آتی۔دوسری جانب، شپ بریکنگ یارڈ کی تقریبا دو سال بعد بحالی خوش آئند قرار دی جا رہی ہے جہاں چار سے پانچ نئے جہاز لنگر انداز ہو چکے ہیں۔ تاہم، یہاں بھی سابقہ روایات کے مطابق سفارشی ملازمین اور بااثر افراد کو ترجیح دی جا رہی ہے، جبکہ مقامی غریب مزدور اور چھوٹے بیوپاری ایک بار پھر نظر انداز ہو رہے ہیں۔مقامی کاروباریوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بڑے بیوپاریوں اور اثرورسوخ رکھنے والے عناصر نے یارڈ کے ذمہ دار افراد کو اپنے ساتھ ملا لیا ہے، جس سے چھوٹے تاجر کاروبار سے مکمل طور پر باہر ہو سکتے ہیں۔عوامی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر حب، وفاقی وزیر نواب جام کمال، وزیراعلی بلوچستان اور دیگر متعلقہ اداروں سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ سفارش اور سرمایہ داری کی جگہ میرٹ اور انصاف کو فروغ دیا جا سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں