اسلام آباد میں اے ایس پی کی مبینہ خودکشی، عدیل ایس پی کو بلوچستان سے ریکوزیشن کر کے بلایا، وفاقی وزیر
اسلام آباد میں اے ایس پی کی مبینہ خودکشی کا واقعہ سامنے ایا ہے، پولیس ترجمان کے مطابق اے ایس پی عدیل اکبر کو ان کی گاڑی میں ہی گولی لگی۔ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق ایس پی آئی نائن عدیل اکبرکانسٹیٹیوشن ایونیو سے اپنے دفترکی طرف جارہے تھے کہ راستے میں اپنی ہی گاڑی کے اندر فائر لگنے سے جاں بحق ہوگئے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے ایس پی عدیل اکبر نے سرینہ چوک کے قریب اپنے گن مین سے پستول چھین کرخود کوگولی ماری، عدیل اکبر کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے۔پولیس حکام نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہے، جائے وقوعہ سے شواہد بھی اکٹھے کر لیے گئے ہیں۔ گن مین اور موقع پر موجود دیگر اہل کاروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق عدیل اکبرکا تعلق ضلع گجرات سے تھا اور ان کی ایک سالہ ننھی بیٹی بھی ہے۔ عدیل اکبر کا تعلق پولیس سروس آف پاکستان کے 46ویں کامن سے تھا۔ وہ اپنے بیچ کے ٹاپر تھے۔عدیل اکبر کو گزشتہ روز ڈینگی بھی رپورٹ ہوا تھا، ڈینگی کے باوجود وہ ڈیوٹی پر موجود رہے۔ذرائع کا کہنا ہے عدیل اکبر ترقی نہ ملنے کی وجہ سے بھی شدید ڈپریشن کا شکار تھے، ان کے تمام بیچ میٹ گزشتہ سال ایس پی کے عہدے پر پروموٹ ہوگئے تھے، اے ایس پی عدیل اکبراسلام آباد پولیس میں بطور ایس پی آئی نائن تعینات تھے۔اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ ہم نے عدیل ایس پی کو بلوچستان سے ریکوزیشن کر کے بلایا ‘اس حوالے تمام چیزیں سامنے لائیں گے۔ پمز کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ اس واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔تحقیقات کے بعد حتمی چیزیں بتائیں گے۔آئی جی اسلام آبادنے کہا کہ واقعے 430 کا واقعہ پیش آیا جو کانسٹیوشن ایوینو پر ہوا ہے۔سیف سٹی کی فوٹیج میں کوئی واقعہ سامنے نہیں آیا۔واقعہ گاڑی کے اندر ہی ہوا ہے۔موبائل لاک ہے اس کی بھی فرانزک ہو گی


