افغان رجیم پشتون قومیت کو ہوا دینے کی کوشش کر رہے ہیں، دفتر خارجہ

ویب ڈیسک : ترجمان دفتر خارجہ طاہر حسین اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستان کسی دہشت گرد گروہ ٹی ٹی پی یا بی ایل اے سے مذاکرات نہیں کرے گا۔ امید ہے افغان طالبان کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی کریں گے۔ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان تمام مسائل بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے، افواج پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ افغان رجیم کے دوران دہشت گردی واقعات میں اضافہ ہوا، افغان رجیم اپنی سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکے، امید ہے افغان طالبان کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی کریں گے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ حال ہی میں استنبول میں پاکستان افغان طالبان کا مذاکراتی دور ہوا، پاکستان ترکیے اور قطر کی ثالثی پر ان کا مشکور ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے گزشتہ برسوں میں افغان حکومت کے ساتھ تعلقات میں مثبت روش اختیار کی، افغان طالبان حکومت کی جانب سے مثبت جواب نہ دیا گیا، طالبان حکومت افغانستان میں دہشتگردوں کی پناہ گاہوں کو انسانی مسئلہ بنا کر پیش کر رہی ہے، دہشت گردوں کی افغانستان میں موجودگی اور پناہ گاہیں بالکل انسانی مسئلہ نہیں۔طاہر حسین اندرابی نے کہا کہ طالبان حکومت میں موجود عناصر پاکستان میں افغان پالیسی پر اختلافات کی موجودگی کا پروپیگنڈا کر رہے ہیں، یہ پروپیگنڈا حقائق کے منافی اور غلط ہے۔انہوں نے کہا کہ افغان طالبان پشتون قومیت کو ہوا دینے کی کوشش کر رہے ہیں، افغانستان سے زیادہ پشتون آبادی پاکستان میں مقیم ہے۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں دہشتگردی کو جائز قرار دینے کے فتوے دیے گئے، پاکستان کے اندر سرگرم دہشتگرد گروہ افغان شہریوں پر مشتمل ہیں، پاکستان دہشت گردی کی عفریت کے خاتمے کےلیے پ±رعزم ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں