خضدار،بارشوں سے جانی و مالی نقصانات،بچی جاں بحق،دیواریں منہدم

خضدار (نمائندہ خصوصی) خضدار میں مسلسل دو روز سے جاری بارش سے جانی و مالی نقصانات، دیوار گرنے سے بچہ جاں بحق ،کچی آبادی زیر آب آگئی، فصلات کو بڑے پیمانے پر نقصان ، عوامی نمائندے غائب، نکاسی آب کے ناقص نظام نے شہریوں و تاجروں کے سب منصوبے خاک میں ملادیا تفصیلات کے مطابق گزشتہ دو دن سے مسلسل برسنے والی بارش سے خضدار زیرآب آگئی جس کے باعث گلیاں اور سڑکیں سمندر کا منظر پیش کرنے لگے ہیں نکاسی آب کے ناقص انتظام نے میونسپل کارپوریشن کی نااہلی کو عیاں کردی ہے، سیلاب سے متعدد مکانات منہدم اور خستہ دیواریں گر گئی ہیں سونیجی کوشک میں دیورا کی زد میں آکر دو بچے مسماۃ باغان محمد،عمر محمد طاہر زخمی ہوگئے جبکہمحمد امین ولد آغا جان قوم آقا خیل جانبحق ہوگیا جن کی نعش کو ضروری کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کردیا گیا جبکہ زخمیوں کی گورنمنٹ ٹیچنگ اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہیں دوسری جانب زیدی میں مال مویشی سیلابی ریلے میں بہہ گئیں اور زیدی ڈیم میں سطح آب بلند ہونے سے شہری خوف کے مارے محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے ہیں ، خضدار کے دیگر علاقوں وڈھ نال کرخ، مولہ زیدی، فیروزآباد، باغبانہ، زہری ، وہیر، میں فصلات کو بے حد نقصان پہنچا اور وہاں انفراسٹرکچر بری طرح متاثر ہوا ہے، آمد و رفت میں لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے ۔ اس مشکل گھڑی میں خضدار کے عوامی نمائندے منظرعام سے غائب ہیں تین ایم پی اے،تین سینیٹر اور ایک ایم این اے کا کوئی خاصا کردار نظر نہیں آرہا ہے عوام کو بے یارومددگار چھوڑ کر یہ نمائندے نہ جانے کہاں غائب ہیں۔ عوام کی نظروں سے اوجھل ان نمائندوں کے ناپرسان حال شہری راہ تک رہے ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں