وفاقی کابینہ نے آئندہ مالی سال کے بجٹ سٹریٹجی پیپر کی منظوری دیدی

اسلام آباد، وفاقی کابینہ نے آئندہ مالی سال کے بجٹ سٹریٹجی پیپر کی منظوری دیدی،مجوزہ اقدامات سے مہنگائی پر کنٹرول کرنے کے ساتھ معاشی ترقی ہو گی،سٹریٹجی پیپر کے تحت حکومتی سماجی اور معاشی ترقی کے اہداف کے حصول میں مدد ملے گی جبکہ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کورونا وائرس کے حوالے سے حکومتی اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اس حوالے سے قوم کو اعتماد میں لیں گے،گزشتہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ معاشی مشکلات درپیش آئیں،توانائی کے شعبوں میں بہتری ہے، پھر بھی وارفوٹیج پر کام کرنے کی ضرورت ہے،وزیراعظم نے ہدایت کی ہے توانائی کے شعبے کو ری سٹریکچر کیا جائے،کورونا سے متعلق حفاظتی اقدامات سے آگاہی کیلئے علماء کا کردار اہم ہے،کورونا عالمی چیلنج ہے، اپوزیشن سیاست سے گریز کرے،لندن میں تفریح کرنے والے واپس آ کر عوام کی خدمت کریں،بجٹ میں سرکاری ملازمین کے زخموں پر مرہم رکھیں گے۔منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد اسلام آباد میں وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری اور اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین قبلہ ایاز کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ کورونا وائرس نے دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور وزیراعظم کوروناوائرس سے متعلق قوم کواعتماد میں لیں گے۔انہوں نے کہاکہ کابینہ کو کورونا وائرس سے نمٹنے کے حوالے سے کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا گیا اور وزیراعظم نے کابینہ کو اپنے خطاب سے متعلق آگاہ کیا۔فردوس اعوان نے کہاکہ اجلاس میں عوام کی فلاح وبہبود، قومی امور اور قومی سلامتی سے متعلق فیصلے کیے گئے۔انہوں نے کہاکہ کابینہ نے آئندہ مالی سال کے بجٹ اسٹریٹجی پیپر دستاویز کی صورت میں پیش ہوا جس کی منظوری دی گئی، حکومت کے سماجی ومعاشی ترقی کے اہداف کے حصول میں مددملے گی جبکہ ملکی تاریخ میں پہلی بار 8ماہ میں اہداف پورے کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ اس پیپر کے تحت جو ترجیحات طے کی گئیں اس میں معاشی استحکام، مہنگائی پر کنٹرول، آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ معاملات کے تحت اہداف کا حصول، ترقیاتی پروگرام، قرضوں میں کمی، سرمایے میں اضافہ، اخراجات میں کنٹرول، معاشرے کے کمزور طبقوں کا تحفظ یقینی بنانا، قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے موثر اقدامات پر عمل درآمد کو یقینی بنانا، وزیراعظم کے وڑن کے مطابق عوام کے فلاح و بہبودکے جتنے بھی منصوبے ہیں ان کو اداروں کی اصلاحات سے جوڑتے ہوئے عوام کی مشکلات کا تدارک اور ان کی زندگی میں بہتری لانے کے لے لائحہ عمل پر چلنا اور اس کو آگے بڑھانا شامل ہے۔معاون خصوصی نے کہا کہ بجٹ اسٹریٹجی پیپر پر بریفنگ دیتے ہوئے مشیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں 8 ماہ کے اندر مشکل ترین حالات کے باوجود جو تاریخی اہداف ہم نے طے کیے تھے اس میں پیشرفت ہوئی جس کی پاکستان کے مالیاتی نظام میں نظیر نہیں ملتی۔انہوں نے کہا کہ اسٹریٹجی پیپر میں شرح نمو، مہنگائی، ریونیو، بجٹ خسارے اور ملک کے قرضوں اور جی ڈی پی کے حوالے سے موجودہ سال کی صورت حال اور آئندہ مالی سال کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ملکی معیشت پر کورونا وائرس کے اثرات کے حوالے سے بھی بات ہوئی اور کابینہ کو توانائی کے شعبے میں کارکردگی پر بھی بریفنگ دی گئی۔معاون خصوصی نے کہا کہ مشیرخزانہ حفیظ شیخ نے معیشت کے مختلف پہلوؤں پر بریفنگ دی اور کہا کہ 5ہزار ارب روپے قرضے کی مدمیں واپس کیے، آمدنی اور اخراجات میں فرق کو بہتر کیا، وزارتوں کو مالی طور پر بااختیار بنایا اور سرمایے میں 17 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔مشیر خزانہ کی بریفنگ کے حوالے سے انہوں نے بتایاکہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 700 اور پبلک پرائیویٹ شراکت کی مد میں 250 ارب روپے اور مجموعی طور پر 950 ارب روپے مختص ہوئے، سماجی تحفظ کے پروگرام کے لیے سوا دو ارب روپے، ماضی کی حکومت کے مہنگے منصوبوں کے باعث جو بوجھ آیا ان کو ختم کرنے کے لیے طویل مدتی پروگرام وضع کیا گیا۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ صنعتی ترقی کے لیے بجلی اور گیس کی مد میں دی گئی مراعات کو وزیراعظم نے حوصلہ افزا قرار دے دیا۔انہوں نے کہاکہ توانائی کے شعبے میں موجودہ حکومت کی اب تک کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ موجودہ حکومت کی کوششوں کے نتیجے میں توانائی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کے تمام شعبوں میں بہتری آئی ہے۔پیر نور الحق قادری نے کہاکہ تیرہ مارچ کو قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں مجھے اور چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز نے نمائندگی کی،کمیٹی نے پوری قوم خصوصا علمائے کرام کے کردار کو کرونا وائرس کے حوالے سے بہت اہم قرار دیا گیا،علمائے کرام نے وزیر اعظم کو کچھ تجاویز دی ہیں جو صوبوں کو منتقل کردی گئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مدارس کے منتظمین کا شکریہ انہوں نے مدارس میں چھٹیاں کردیں،بڑے بڑے عرس موخر کردیئے گئے۔ انہوں نے کہاکہ کوئی بھی تکلیف پہنچے تو جان لو رب کے سوا کوئی مدد نہیں کرسکتا، ایوان صدر میں اجتماعی دعا کی گئی۔ انہوں نے کہاکہ وباؤں میں احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا حکم ہے،طاعون جس علاقے میں پھیلے وہاں سے لوگ نہ نکلیں اور دوسرے علاقوں کے لوگ ادھر کا رخ نہ کریں۔ انہوں نے کہاکہ بوڑھے اور بچے با جماعت نمازوں سے گریز کریں،وضو گھر سے کرکے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ فرض نماز کے بعد بقیہ نماز گھروں میں پڑھی جائے،صرف عربی خطبہ پڑھا جائے۔ انہوں نے کہاکہ نماز میں چھوٹی سورتیں پڑھی جائیں،اگر کہیں وبا پھیل جانے کا خدشہ ہے تو تین افراد کی جماعت بھی ہوسکتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ شادی بیاہ کی تقریبات یا موخر یا کم افراد تک رکھا جائے،ہاتھ کا ملانا تندرست حالات میں اچھی بات ورنہ زبان سے اسلام و علیکم ہی کافی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مخصوص حالات میں ہاتھ ملانے گلے ملنے پر پابندی لگائی جائے تو بھی درست ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ مخصوص حالات میں مخصوص پابندیوں میں رخنہ ڈالنا جرم ہوگا۔انہوں نے کہاکہ طواف اور روضہ رسول پر کچھ وقت کے لئے موقوف کیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ علما نے دینی مدارس کو چھٹیاں دی اور امتحانات کو ملتوی کیا، دستار بندی اور تقسیم اسناد، بزرگان دین کے عرس، محافل نعت، شبینہ اور دیگر محافل کو انہوں نے خود تاحکم ثانی موخر کردیا ہے۔وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا کہ تمام ایئرپورٹس پر آنے اور جانیوالے مسافروں کی اسکریننگ ہوگی جبکہ پشاور، اسلام آباد اور سیالکوٹ سے بین الاقوامی پروازیں فعال ہوں گی،21مارچ سے کراچی، لاہور اور سکھرایئرپورٹ سے بین الاقوامی پروازیں بھی شروع ہوں گی۔انہوں نے کہاکہ تربت اور گوادر کے علاوہ تمام ایئرپورٹس سے پروازوں کی اجازت ہوگی۔وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ ایوان صدر میں دعائیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا،احتیاطی تدابیر ضرور اختیار کی جائیں متاثرہ شخص دوسرے لوگوں سے ملنے جلنے سے اجتناب کرے،علمائے کرام حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے عربی میں مختصر خطبہ دیا جائے،جہاں مرض زیادہ پھیلنے کا خدشہ تو مساجد میں کم سے کم جائیں،شادی نکاح بیاہ اور تعزیت بالکل محدود کیا جائے،ہاتھ ملانے سے گریز کریں صرف اسلام و علیکم کریں۔ معاون خصوصی نے کہاکہ ہماری معیشت پر وائرس سے کیا اثرات ہوسکتے ہیں اس ہر بھی بات ہوئی، کابینہ میں ایک بجٹری ڈاکومنٹ بھی پیش ہوا۔ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ کابینہ ممبر نے بجٹ سٹریٹجی پیپر کو معیشت کے لئے لازم و ملزوم قرار دیا، اس پیپر میں آئی ایم ایف کے ساتھ اہداف کا حصوصل شامل ہے۔ڈاکٹر فردوس عاشق نے کہاکہ قرضوں میں کمی، اخراجات کو کنٹرول کرنا، قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے مؤثر اقدامات بھی شامل ہیں، مہنگائی کو کنٹرول کرنا اور نچلے طبقے کو اوپر اٹھانا بھی شامل ہے۔انہوں نے کہاکہ فوڈ سکیورٹی، ہیلتھ، ایجوکیشن اور ٹورزم منصوبوں پر خرچ رقم کا جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ منصوبوں کو جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا جائیگا۔