خواتین اور بچوں کو استعمال کیا جارہا ہے، لوگوں کو لاپتااور قتل کرکے الزام ریاست پر لگایا جاتا ہے، سرفراز بنگلزئی
کوئٹہ(یو این اے )سابق بلوچ علیحدگی پسند کمانڈر سرفراز بنگلزئی نے انٹرویو دیتے کہا کہ نوجوانوں کو جوش دلانے کیلئے بلوچ خواتین کو بہکا کر گھناﺅنے مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے، نوجوانوں سے کہناچاہتا ہوں اپنی زندگی برباد نہ کریں۔ نجی ٹی وی کے پروگرام اعتراض میں گفتگو کرتے ہوئے سرفرازبنگلزئی نے کہا کہ جب اسکول میں پڑھتے تھے تب سے بی ایس او میں شامل تھا، ہماری بچپن سے ذہن سازی کی گئی جس وجہ سے اس راستے پر نکل پڑا، 2017ءمیں افغانستان چلا گیا تھا، وہاں ہمیں ٹریننگ ملتی تھی۔ سرفراز بنگلزئی کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان میں براہ راست تخریب کاری میں ملوث ہے، بھارت پاکستان میں بدامنی پھیلاتا ہے، ٹارگٹ اوراسلحہ فراہم کرتا ہے، بھارت سے ہدایت آتی تھی کہ کارروائیوں کی وڈیو بھی بناکر بھیجیں اور ہم سے وڈیو منگوا کر سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کرتا ہے۔ بلوچ خواتین کو بہکا کر جنگ کا حصہ بنایا جا رہا ہے تاکہ نوجوانوں کو جوش دلایا جائے، بلوچستان کے معاشرے میں خواتین کا بڑا مقام ہے ان کی بڑی عزت ہے، تخریب کار خواتین کو اپنی ہی سرزمین کےخلاف استعمال کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تمام تخریب کاروں کو ڈائریکشن براہ راست بھارت سے آتی ہے، بھارت اب تخریب کار میں خواتین کو استعمال کررہا ہے جو شرم کی بات ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت بیرون ملک سے سوشل میڈیااکانٹس ہینڈل کرتاہے اور پاکستان میں تخریب کاری کے لیے فنڈنگ کرتا ہے، جن کی سائیکل خریدنے کی اوقات نہیں تھی وہ اب باہرعیش کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ رہنماﺅں کے بہکاوے میں آکرنوجوان پہاڑوں میں مشکل زندگی گزار رہے ہیں، نوجوان جن کے بہکاوے میں آتے ہیں وہ باہر عیش کی زندگی گزار رہے ہیں، نوجوانوں سے کہنا چاہتا ہوں بہکاوے میں آکراپنی سرزمین سے جنگ نہ کریں، اپنی قوم اور سرزمین سے کوئی جنگ نہیں کرسکتا، یہ سب پیسے کیلئے ہورہا ہے۔ سرفراز بنگلزئی نے کہا کہ بھارت منشیات کی اسمگلنگ کے ذریعے فنڈنگ کرتا ہے اور ہرٹارگٹ کے لیے لوگوں کوڈالر میں رقم ادا کرتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بھارت کے ہینڈلر بچوں کو استعمال کرتے ہیں ان کی ذہن سازی کرتے ہیں اور بچوں کو کنٹرول کرکے اہلخانہ کو بلیک میل کرتے ہیں اور جو بچے بہکاوے میں آکر گھر سے نکل جاتے ہیں ان کے نام لاپتا لسٹ میں آجاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک لڑکے کو تخریب کاروں نے خود بلا کر اغوا کیا اور بعد میں قتل کردیا، بھارت کے ہینڈلر لوگوں کو قتل کر کے اس کا الزام بھی ریاست پر لگا دیتے ہیں۔ جنرل سرفرازکے ہیلی کاپٹر حادثے کے حوالے سے سرفراز بنگلزئی نے بتایا کہ جنرل سرفراز کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ تکنیکی خرابی کی وجہ سے پیش آیا تھا، جنرل سرفرازکے ہیلی کاپٹر حادثے پر بھی بھارت نے پروپیگنڈا کیا، بھارت نے ہمیں ہدایت کی کہ واقعے کی ذمہ داری قبول کریں۔ انہوں نے کہا میں نے جب تخریب کاری کا راستہ چھوڑا تو ریاست نے مجھے گلے لگایا، پہلے افغانستان کی حکومت تخریب کاروں کوکیمپ اور اسلحہ کی سہولت فراہم کرتی ہے، افغانستان میں آج بھی یہی سلسلہ جاری ہے۔ تخریب کاروں کو وہاں سہولت ملتی ہے۔ میں نوجوانوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ کالعدم تنظیمیں انہیں صرف بھتے کیلئے استعمال کرتی ہیں، کالعدم تنظیمیں جسے چاہیں غدار کہہ کرمار دیتی ہیں اور الزام اداروں پر لگا دیتی ہیں۔ افغانستان سے متعلق سرفراز بنگلزئی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں تخریب کار بڑی تعداد میں ٹریننگ کرتے ہیں کیا نظر نہیں آیا، کئی نوجوان غلط راستہ چھوڑ کر سیدھے راستے پر آئے آج وہ اچھی زندگی گزار رہے ہیں، نوجوانوں کے پاس اب بھی وقت ہے غلط راستہ چھوڑیں ریاست گلے سے لگائے گی۔