ایل این جی کیس، شاہد خاقان عباسی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 مارچ تک توسیع

احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 مارچ تک توسیع کردی،جج محمد اعظم نے ریمارکس دئیے کہ ایک مفرور ملزم کے لئے ٹرائل کو التوا میں نہیں ڈالیں گے،نیب آرڈیننس کی سیکشن 17سی کے تحت شاہد الاسلام کو ٹرائل سے الگ کرنے کا تحریری حکم جاری کریں گے۔تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے ایل این جی اسکینڈل کیس کی سماعت کی،جہاں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کوجوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر اڈیالہ جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا۔عدالت کے استفسار پرنیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ مفرور ملزم سابق ایم ڈی پی ایس او شاہد الاسلام کے ایڈریس پر وارنٹ بھیجے گئے تھے تاہم وہ وہاں نہیں ملے،وارنٹ کی تعمیل سے متعلق حتمی رپورٹ آئندہ سماعت پر دے سکتے ہیں۔دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے شاہد مظفر الاسلام کے دائمی وارنٹ جاری کر کے اسے ٹرائل سے الگ کر نے اور دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کی استدعا کی گئی،جس کی شاہد خاقان عباسی کے وکیل بیرسٹر ظفر اللہ کی جانب سے مخالفت کی گئی۔بیرسٹر ظفر اللہ نے کہا کہ نیب کا موقف تھا کہ شاہد خاقان نے شاہد مظفر الاسلام کے ساتھ مل کر جرم کیاہے اب کارروائی مکمل کئے بغیر کیسے کسی کا ٹرائل الگ کیا جا سکتا ہے۔فریقین کے دلائل پر جج محمد اعظم نے ریمارکس دئیے کہ ایک مفرور ملزم کے لئے ٹرائل کو التوا میں نہیں ڈالیں گے،نیب آرڈیننس کی سیکشن 17سی کے تحت شاہد الاسلام کو ٹرائل سے الگ کرنے کا تحریری حکم جاری کریں گے۔بعد ازاں عدالت نے شاہد خاقان عباسی کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے سماعت نو مارچ تک ملتوی کردی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں