بلوچستان میں صحت کے سہولیات نہ ہونے کی برابر ہے:بی ایس او پجار

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے مرکزی چیرمین زبیر بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ حکومت بلوچستان نے لوگوں کو جھوٹے تسلیاں دی اور کرونا وائرس کو تفتان میں ہی روکنے کا داوہ کیا جو غلط ثابت ہوا جس کے بعد ایران سے آے لوگوں کو کوہٹہ میں رکھنے کا فیصلہ کیا جس سے ہر مکتبہ فکر کو اعتراض تھا لیکن سلیکٹڈ حکومت نے اپنے آمرانہ طرز حکومت کو جاری رکھتے ہوے تمام افراد کو کوہٹہ شہر کے قریب رکھا اور ان تمام افراد کو بون فاہر پارٹی دی گئی ساز و زیمل کا انتظام کیا گیا تاکہ وہ یہی رہے اور اپنے گھروں کو نا جاے جس سے واضح ہوتی ہے کہ حکومت نے خود احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کی ۔ بیان میں مذید کہا گیا ہے کہ جن لوگوں کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے ان کو نکلنے کے لیے اور اپنے گھروں کو جانے کے لیے کھڑے پہرے دار کچھ پیسے لے کر ان کو چھوڑ رہے ہیں جس سے کسی صورت اس وبا کو روکنا ممکن نہیں یہ وقت درست فیصلوں کا ہے اپنے طرز حکمرانی کو جھاڑنے کے لیے لوگ آپ کو موقع دینگے سندھ حکومت نے لاک ڈاون کا فیصلہ لیا ہے ہمارہ مطالبہ ہے کہ بلوچستان حکومت بھی لاک ڈاون کا فیصلہ لے اس سے پہلے کہ یہ بیماری ہر گھر کو پہنچ جاے حکومت کو روکنا ہوگا بلوچستان میں صحت کے سہولیات نہ ہونے کے برابر ہے اس مرض سے مقابلہ نہ ممکن ہے ضروری ہے کہ لوگوں کو ان کے گھروں تک محدود کیا جاے۔ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے تمام کامریڈ احتیاطی تدابیر کے حوالے سے سوشل میڈیا پہ آگائی مہم چلائے اور لوگوں کو گھروں میں رہنے کی تلقین کرے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں