شہباز شریف کے فرار کا فیصلہ اگر وزیر اعظم کی رضامندی کے بغیر ہوا ہے تو یہ ان کے لیے شرم کا مقام ہے،حافظ حسین احمد

کوئٹہ /اسلام آباد:جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف کے بعد اب میاں شہباز شریف کے فرار کا عدالتی فیصلہ اگر وزیراعظم عمران خان نیازی کی رضامندی کے بغیر ہی سب کچھ ہوا ہے تو عمران خان نیازی میں اگر کوئی قطرہ غیرت اب بھی باقی ہے تو عمران خان نیازی کوفوراً مستعفی ہوجانا چاہیے، انہوں نے پی ڈی ایم کے نمائشی سربراہ مولانا فضل الرحمن کو بڑے میاں نوازشریف کے بعد اب چھوٹے میاں شہباز شریف کو لندن بجھوانے کی کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ مولانا اپنے تازہ کاروبار میں بھی کامیاب ہوتے جارہے ہیں اب مولانا فضل الرحمن کے رینٹل کنٹریکٹ میں صرف ایک مریضہ کی معمولی سی سرجری کے بہانے لندن بجھوانے کی ذمہ داری سر ہے جبکہ کہا جارہا ہے کہ اس کا بیعانہ بھی وصول شدہ ہے۔ وہ ہفتہ کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا اور مختلف وفود سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ رینٹل آزادی مارچ کے حوالے سے بڑے میاں نوازشریف کے جعلی لیبارٹری ٹیسٹ فراڈ کا سہارا لیا گیا تھا اور پھر 11ماہ باپ اور بیٹی خاموش رہ کر اس ڈیل کی تکمیل کی کوشش میں ناکامی کے بعد چھوٹے میاں کو اڈیالہ میں خصوصی بالغان کورس کے بعد حسب روایت عدالت کے ذریعہ عمران خان کے سینے پر دوبارہ مونگ دلنے سے پتہ نہیں چلتا ہے کہ اللہ ہی جانے کون اصل بااختیار ہے، انہوں نے کہا کہ چھوٹے میاں کا اسلام آباد کی گلی گلی جاتے وقت صرف2منٹ کے لیے پی ڈی ایم کے نمائشی سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ملکر آشیرباد تو لے لیتے جو پھولوں کا گلدستہ تھامے شہباز شریف کے استقبال کے لیے موجود رہے، حافظ حسین احمد نے کہا کہ بڑے میاں کی فراڈ ڈیل کے ضامن بھی میاں شہباز شریف ہی تھے انہوں نے کہا کہ چھوٹے میاں کے بھگوڑے بننے کے بعد نہ بانس رہا اور نہ اب بانسر ی بجے گی ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں کورونا کے نام پر اگرچہ لاک ڈاون ہے لیکن عدالتی این آر او اس سے مستثنیٰ قرار پائے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز اور شہباز کی لندن پرواز پیپلزپارٹی اور اے این پی کی علیحدگی سے نمائشی سربراہ مولانا فضل الرحمن کی حالت انتہائی قابل رحم ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں