کرونا وائرس کی روک تھام اور احتیاطی تدابیر کے حوالے سے پوری طرح مستعد ہیں، جام کمال خان

کوئٹہ:وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کرونا وائرس کی روک تھام اور احتیاطی تدابیر کے حوالے سے پوری طرح مستعد ہے، تفتان اور ایران افغانستان سے ملنے والے سرحدی علاقوں کے انٹری پوائنٹس پر بلوچستان داخل ہونے والے افراد کی اسکریننگ کے علاوہ تشخیص کے لئے آئیسولیشن وارڈ قائم کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جارہے ہیں اور حکومت تمام وسائل فراہم کررہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ جنہوں نے وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ میں ان سے ملاقات کی، صوبائی وزراء، اراکین اسمبلی، چیف سیکریٹری بلوچستان، وفاقی سیکریٹری صحت اور متعلقہ محکموں کے سیکریٹری بھی اس موقع پر موجود تھے، ملاقات میں ایران میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے تناظر میں بلوچستان کے راستے ایران سے آنے والے زائرین، تاجروں اور دیگر پاکستانیوں اور غیرملکیوں کی اسکریننگ اور تشخیص سے متعلق اقدامات کا جائزہ لیا گیا اور اس ضمن میں ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے پر اتفاق کیا گیا جس کے لئے وفاقی حکومت صوبائی حکومت کو معاونت فراہم کرے گی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تفتان میں قائم پاکستان ہاؤس کو فوری طور پر آئیسولیشن وارڈ میں تبدیل کیا جائے گا جبکہ چمن اور دیگر انٹری پوائنٹس پر بھی دستیاب عمارتوں میں آئیسولیشن وارڈ کی سہولیات اور تھرمو گنز فراہم کی جائیں گی اور ڈاکٹروں اورطبی عملہ کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا جبکہ کوئٹہ میں شیخ زید ہسپتال میں آئیسولیشن وارڈ اور کسی مناسب سرکاری عمارت میں قرنطائن قائم کیا جائے گا، وفاقی مشیر صحت نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے کرونا وائرس سے بچاؤ، تدارک اور تشخیص کے لئے ایس او پیز بنائی ہیں جن میں فضائی، بحری اور سمندری راستے سے چین اور ایران سے آنے والے مسافروں کی اسکریننگ لازمی قرار دی گئی ہے اور کسی بھی مسافر میں کرونا وائرس کی موجود گی کی صورت میں اسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا جائے گا جبکہ دیگر مسافروں کے ٹیلفون نمبر اور پتے لے کر انہیں جانے دیا جائے گا تاہم انہیں تاکید کی جائے گی کہ کرونا وائرس کی علامات کی صورت میں فوری طور پر دیئے گئے نمبر پر رابطہ کریں، انہوں نے بتایا کہ ایران نے سرکاری طور پر پاکستان سے زائرین کی آمد کو عارضی طور پر معطل کرنے درخواست کی ہے، انہوں نے کہا کہ وہ اپنی ٹیم کے ہمراہ کل تفتان کا دورہ کریں گے اور وہاں دستیاب سہولیات کا جائزہ لیں گے جبکہ دالبدین میں قائم ہسپتال کا معائنہ بھی کریں گے جہاں آئیسولیشن وارڈ قائم کیا جائے گا، وزیراعلیٰ نے اس موقع پر سیکریٹری صحت اور ڈی جی پی ڈیم اے کو پاکستان ہاؤس تفتان میں آئیسولیشن وارڈ کے قیام کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کے آغاز کی ہدایت کی، ملاقات کے دوران ہیلتھ انشورنس کارڈ کے اجراء سے متعلق امور پر بھی بات چیت کی گئی، معاون خصوصی نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے بلوچستان میں ہیلتھ انشورنس کارڈ کے اجراء کے لئے تین سو ملین روپے مختص کئے ہیں، صوبائی حکومت اپنے حصے کے فنڈز فراہم کرے گی تو بلوچستان کے پانچ لاکھ پچاس ہزار خاندانوں کو ہیلتھ انشورنس کی سہولت ملنا شروع ہوجائے گی، وزیراعلیٰ نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے ہیلتھ کارڈ کے لئے فنڈ مختص کئے ہیں اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ صوبائی سیکریٹری خزانہ جلد اسلام آباد میں معاون خصوصی ہیلتھ کے ساتھ اجلاس منعقد کریں گے جس میں ہیلتھ کارڈ کے اجراء کے طریقہ کار اور دیگر امور کو حتمی شکل دی جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں