افغان جنگ سے متاثر بلوچستان کی قیمت آج بھی ہم اداکررہے ہیں،کبیر محمد شہی

کوئٹہ:نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر میرکبیراحمدمحمدشہی نے کہاہے کہ افغان جنگ سے ملک میں بلوچستان سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اوراس کی قیمت آج بھی ہم اداکررہے ہیں افغان جنگ کے بعد مہاجرین کو کیمپوں تک محدود کرنے کی بجائے آزاد چھوڑنے کے باعث آج ملک دہشت گردی‘ معاشی بدحالی‘اسلحہ کلچر اور منشیات جیسے ناسور کاسامنا کرناکررہاہے اگر ہم بھی ایرانی ماڈل کی طرح مہاجرین کو سرحدی علاقوں میں محدود ررکھتے تو نہ صرف دہشت گردی سے محفوظ رہتے بلکہ معیشت پر بوجھ نہ پڑتے مگر افسوس یہاں حالات برعکس ہیں افغان مہاجرین ملک بھر میں نہ صرف آباد ہیں بلکہ وہ بڑے بڑے کاروبار پر قابض ہوچکے ہیں اب امریکی انخلاء کے بعد ایک مرتبہ پھر خانہ جنگی شروع ہونے کاخطرہ ہے اس کے پیش نظر لوگوں کی ایک بڑی تعدادپاکستان میں داخل ہوسکتی ہے جس کیلئے ماضی کی غلطیوں سے سبق حاصل کرتے ہوئے ان کا داخلہ روکنا ہوگا ان خیالات کااظہار انہوں نے محمدشہی ہاؤس کوئٹہ میں وفد سے گفتگوکرتے ہوئے کیا میرکبیر نے کہاکہ افغانستان سے امریکی انخلا ء کے بعدموجودہ صورتحال1973ء میں سوویت حملے پھر1989ء میں روسی انخلاء سے زیادہ مختلف نہیں جب لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجرین نے پاکستان کا رخ کیا اسی طرح 9/11کے بعد جب امریکہ نے افغانستان پرحملہ کیاتواس کے نتیجے میں بھی ہزاروں افغان خاندان پاکستان میں داخل ہوئیجن کی مجموعی تعداد50لاکھ سے زائد ہے اس طرح پاکستان مہاجرین کی میربانی کرنے والا دنیا کاتیسرا بڑا ملک بن چکاہے جس کی سب سے زیادہ قیمت بلوچستان کے لوگ اداکررہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں