ٹرمپ کا دورہ،ہماری خارجہ پالیسی کا پتہ ہی نہیں،رضا ربانی

ٓاسلام آباد:سینیٹر میاں رضا ربانی نے سینٹ میں اظہار خیال کرتے کہا کہ کرونا وائرس کے حوالے سے بحیثیت قوم جو ہمارا رویہ سامنے آ ر ہا ہے، وہ تشویشناک ہے، قوم پر ایسا وقت جب مشکل وقت آتا ہے تو قوم اکٹھی ہو جاتی ہے، اخلاقی طور پرہم کس پستی میں چلے گئے ہیں اور موت کے سوداگر بن گئے ہیں، اخلاقی طور پر یہ لمحہ فکریہ ہے،بدقسمتی سے کرونا وائرس کے حوالے سے ماسک مارکیٹ سے غائب کر دئیے گئے ہیں اور بلیک میں فروخت کئے جا رہے ہیں، گوداموں میں چھاپا مارا جاتا ہے تو ہزاروں ماسک برآمد ہو تے ہیں، کرونا وائرس کی ادویات غائب کر دی گئی ہیں، اپنے منافع کیلئے اپنے لوگوں کو مارنے کیلئے تلے ہوئے ہیں، اس معاملہ پرپارلیمان اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام ہو رہا ہے، انہوں نے کہاکہ گزشتہ دو دن سے یہ کہا جا رہا ہے کہ ہماری خارجہ پالیسی بہت کامیاب رہی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ بھارت سے یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ ہماری خارجہ پالیسی کتنی کامیاب ہے، وزیر خارجہ نے امریکی صدر کے بھارت میں ریمارکس کو غیر معمولی قرار دیا ہے، بتایا جائے کہ ٹرمپ کے کون سے غیر معمولی ریمارکس تھے جس پر ہم بغلیں بجا رہے ہیں کہ ہماری خارجہ پالیسیکی بہت بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہاکہ امریکی صدر ٹرمپ نے بھارت میں کہا کہ پاکستان کشمیر پر کام کر رہا ہے،ہمیں اس بات کا علم نہیں ہے،کون سے اقدامات ہیں اور ایسا کون سا کام پاکستان کشمیر پر کر رہا ہے جس کو پارلیمنٹ کو نہیں پتا،وہ کونسے ایسے کام ہیں جو ہمیں ٹرمپ بتا رہا ہے لیکن ہمیں معلوم نہیں ہے۔وزیر خارجہ ہمیں بتائے ایسے کونسے اقدامات کئے جارہے ہیں، دفتر خارجہ نے کشمیر پرٹرمپ کی ثالثی کا خیر مقدم کیا ہے، یہاں کہا جا تا ہے کہ ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش ہماری فتح ہے، ٹرمپ کیا ثالثی کرے گا، اس کی دورہ بھارت کے دوران اخلاقی جرات نہیں ہوئی کہ مقبوضہ کشمیر میں 210دن سے جاری اور لاک ڈاؤن اور کشمیریوں کے قتل عام پر بات کرے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں