بلوچستان،سرکاری ہسپتالوں کے لیے ا دویات اور طبی آلات کی خریداری کاطریقہ کار تبدیل

کوئٹہ:وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ صوبائی کابینہ نے سرکاری ہسپتالوں کے لئے ادویات اور طبی آلات کی خریداری کے طریقہ کار کی تبدیلی کی منظوری دی ہے جس کے تحت خریداری کے عمل کی مرکزیت کو ختم کرتے ہوئے ضلعی ہسپتالوں کی ضروریات کے مطابق ادویات خریدی جائیں گی جس کا مقصد ڈویژنل اور ضلعی ہسپتالوں کو ادویات کے حوالے سے مستحکم کرنا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم ایس ڈی سے متعلق امور کے جائزہ اجلاس کے دوران کیا، صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھیتران چیئرمین وزیراعلی معائنہ ٹیم سجاد احمد بھٹہ، سیکریٹری خزانہ نورالحق بلوچ، سیکریٹری صحت مدثر احمد ملک، اسپیشل سیکریٹری صحت، ڈی جی صحت اور ایم ایس ڈی کے انچارج نے اجلاس میں شرکت کی، وزیراعلی نے کہا کہ ماضی کے طریقہ کار کے تحت خریدی گئی ادویات سے ہسپتالوں کی ضروریات پوری نہیں ہورہی تھیں اور فنڈز کا ضیاع بھی ہورہا تھا، انہوں نے ادویات اور طبی آلات کی خریداری میں معیار کو یقینی بنانے اور ادویات کی براہ راست ہسپتالوں تک ترسیل یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا، اس موقع پر اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ مالی سال 2018-19 میں ادویات کی خریداری کا عمل مکمل نہ ہوسکا جسے رواں مالی سال کے دوران دوبارہ ٹینڈر کیا گیا ہے، ادویات انٹرنیشنل میڈیسن اسٹیسٹکس اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے مقررکردہ اصولوں کے مطابق خریدی جاتی ہیں جن کا ایم ایس ڈی کی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری میں ٹیسٹ کیا جاتا ہے، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبائی کابینہ کے فیصلے کے تحت ادویات کی خریداری کے طریقہ کار کی تبدیلی اور عدم مرکزیت کی پالیسی کے تحت ٹینڈر میں ضروری تصحیح کی جائے گی، اس موقع پر وزیراعلی نے موبائل میڈیسن ٹیسٹنگ لیبارٹری خریدنے کی ہدایت کی جو ضلعی ہسپتالوں میں مہیا کی جانے والی ادویات ٹیسٹ کرے گی، وزیراعلی نے محکمہ صحت میں مانیٹرنگ ڈائریکٹوریٹ اور بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال میں جدید سہولتوں سے آراستہ آئی سی یو کے قیام کی ہدایت کی، وزیراعلی نے کہا کہ حکومت محکمہ صحت کو تمام وسائل فراہم کررہی ہے، اب محکمہ صحت کی کارکردگی میں بہتری نظر آنی چاہئیانہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں صحت وصفائی اور علاج کی بہتر سہولتوں کی فراہمی سے عوام کا اعتماد طبی اداروں پر بحال کیا جاسکتا ہے، وزیراعلی نے کہا کہ لوگ میڈیا کے ذریعہ محکمہ صحت کی کمزوریوں کو تو اجاگر کرتے ہیں لیکن محکمے کی کارکردگی اور کامیابیاں اجاگر نہیں کی جاتیں، انہوں نے ہدایت کی کہ محکمہ صحت کے حکام اپنی کارکردگی اور کامیابیوں کو میڈیا اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹ کے ذریعہ موثر طور اجاگر کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں