پی ایم ڈی سی چلانے کیلئے ایڈ ہاک کونسل قائم، رجسٹرار کی بحالی کالعدم

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) کے رجسٹرار کی عہدے پر بحالی کا حکم کالعدم قرار دیدیا۔سپریم کورٹ نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کیس کا مختصر فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ رجسٹرار کی تعیناتی پی ایم ڈی سی کا اختیار ہے، رجسٹرار اپنی بحالی کیلئے پی ایم ڈی سی سے رجوع کریں۔سپریم کورٹ نے پی ایم ڈی سی کو چلانے کے لیے 9 رکنی ایڈ ہاک کونسل قائم کردی جس کی سربراہی جسٹس ریٹائرڈ اعجاز افضل خان کریں گے جکہ ارکان میں اٹارنی جنرل، سرجن جنرل آفس پاکستان، وائس چانسلر نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز، وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز، وائس چانسلر سندھ جناح میڈیکل یونیورسٹی، وائس چانسلر خیبر میڈیکل یونیورسٹی، وائس چانسلر شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی، وائس چانسلر بولان میڈیکل یونیورسٹی کوئٹہ، پرنسپل مونٹ مورینسی کالج آف ڈینٹسٹری لاہور شامل ہوں گے۔عدالت نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں رجسٹرار کی جانب سے حکومت کے خلاف توہین عدالت کی درخواست بھی خارج کرتے ہوئے حکم دیا کہ کونسل کا اجلاس فوری بلایا جائے اور مشاورت سے رجسٹرار کی تعیناتی کی جائے۔سپریم کورٹ نے سابقہ رجسٹرار پی ایم ڈی سی کو تمام ریکارڈ فوری طور پر سیکریٹری صحت کے حوالے کرنے کا حکم بھی دے دیا۔واضح رہے کہ حکومت نے پی ایم ڈی سی کو بحال کرنے کا اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں