رحمت للعالمینﷺ اتھارٹی سے اسلامو فوبیا سے نمٹنے میں مدد ملےگی،عمران خان

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ رحمت للعالمینﷺ اتھارٹی کے قیام سے اسلامو فوبیا سمیت مسلم امہ کو درپیش عصری چیلنجز سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔

وزیراعظم عمران خان نے رحمت اللعالمین ﷺ اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے مسلم ممالک کے سفیروں سے ملاقات کی ۔ جس میں وزیراعظم عمران خان نے سفیروں کو رحمت اللعالمین اتھارٹی کے وژن اور اغراض و مقاصد کے بارے میں آگاہ کیا۔ نبی کریم ﷺ پوری انسانیت کے لئے سراپا رحمت ہیں۔ آپ ﷺ نے اسلام کے آفاقی پیغام کو پوری دنیا تک پہنچایا۔ عدل و انصاف ، قانون کی حکمرانی، عوام کی فلاح و بہبود اور علم کے حصول پر خصوصی توجہ ریاست مدینہ کے بنیادی اصول تھے۔ حقیقی ترقی اور سماجی بہبود کے حصول کے لئے حضور نبی کریم ﷺ کی تعلیمات کافہم اور عملی زندگی میں ان کانفاذ ناگزیر ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ رحمت اللعالمین ﷺ اتھارٹی کے قیام کابنیادی مقصد اجتماعی تحقیق کے ذریعے نوجوانوں کو اسوہ حسنہﷺ کے تمام پہلوئوں سے روشناس کرانا ، سوشل و ڈیجیٹل میڈیا کے متنوع اثرات کی زد میں آئے ہوئے اسلامی تشخص، اقدار اور ثقافت کے تحفظ کے لئے ضروری مدد فراہم کرنا ہے۔ رحمت اللعالمین ﷺ اتھارٹی دنیا بھر میں اسلامی اسکالرز کے ساتھ رابطہ کرے گی ، ان سے مسلمان نوجوانوں کو درپیش عصری مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور اس اتھارٹی کے قیام سے جدید چیلنجز بالخصوص اسلامو فوبیا کے حوالے سے مربوط ،منطقی اور علمی رد عمل دینے میں مدد ملے گی۔
وزیراعظم نے اسلام کے اصولوں اور حقیقی تعلیمات کے مطابق مسلم نوجوانوں کی کردار سازی کے لئے اسکولوں میں اخلاقیات کی تعلیم دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے نوجوان نسل کی شخصیت سازی اورطرز زندگی پر اثر انداز ہونے والے پرنٹ، ڈیجیٹل اور الیکٹرانک میڈیاکی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔ وزیراعظم نے مسلم ممالک کے سفیروں کو دعوت دی کہ وہ اس سلسلہ میں اپنے تعمیری خیالات اور آرا بھی پیش کریں۔ انہوں نے اس توقع کا اظہار کیاکہ اس مقصد کے لئے نہ صرف حکومتی سطح پر بلکہ مسلم ممالک کے دانشوروں اور علم سے وابستہ ماہرین کے مابین بھی موثر اشتراک عمل میں لایا جا سکے۔

اس موقع پر غیر ملکی سفرا نے وزیراعظم عمران خان کی طرف سے رحمت اللعالمینﷺ اتھارٹی کے قیام اور وزیراعظم عمران خان کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان کی طرف سے ہر بین الاقوامی فورم پر مسلم امہ کو درپیش مسائل اجاگرکرنے اور ان کی آواز بلند کرنے کو بھی سراہا اور اس سلسلہ میں اپنے ہر ممکن تعاون کایقین دلایا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں