حکومت جلد بلدیاتی قوانین سے متعلق بل پیش کریگی، سردار عبدالرحمن کھیتران
کوئٹہ:بلوچستان کے سیاسی ومذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے نئے حلقہ بندیوں اور بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت جلد اسمبلی فلور پر بلدیاتی قوانین سے متعلق بل پیش کریں نئی حلقہ بندیاں کی جائے بلوچستان کی وسیع رقبے اور مسائل کو مد نظر رکھنے کی ضرورت ہے قانون سازی کا عمل جلد مکمل ہونا چاہیے اختیارات کی منتقلی جلد از جلد ہونی چاہیے بلدیاتی نظام کی عدم فعالیت سے شہری مسائل میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے ان خیالات کاا ظہار بلوچستان عوامی پارٹی کے ترجمان وصوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھیتران بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل وسینیٹر ڈاکٹر جہازنزیب جمالدینی جمعیت علماء اسلام کے رہنماء وقائد حزب اختلاف ملک سکندر خان ایڈووکیٹ،جماعت اسلامی کے سوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے کیابلوچستان عوامی پارٹی کے ترجمان صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھیتران نے کہا کہ 7نومبر سے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملک بھر کی طرح بلوچستان میں بھی ووٹر لسٹوں کی نظرثانی کا کام شروع کردیا ہے اس حوالے سے محکمہ تعلیم کا عملہ انتخابی فہرستوں کی نظر ثانی کے کام کو گھر گھر جاکر تصدیق کے ذریعے سرانجام دینے کیلئے صوبائی کے طول وعرض میں اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے شفاف انتخابی فہرستوں کی تیاری کو یقینی بنارہے ہیں صوبائی حکومت اتحادیوں کی مشاور ت سے حلقہ بندیوں کی تشکیل اور آنے والے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے قانون سازی اور دیگر امور کی انجام دہی کیلئے مل بیٹھ کر مشترکہ حکمت علمی کے ذریعے معاملات کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے گی قائد حزب اختلاف وجمعیت علماء اسلام کے رہنماء ملک سکندر خان ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ الیکشن کمیشن سے رابطہ کرکے نئی مردم شماری کو مدنظر رکھتے ہوئے نئی حلقہ بندیوں کے قیام کو ممکن بنانے کیلئے راہ ہموار کرتے ہوئے تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندو ں کو اعتماد میں لے کر قانونی تقاضو ں و ملحوض خاطر رکھ کر حلقہ بندیوں کا قیام ممکن بنائے تاکہ حلقہ بندیوں کو مکمل کرنے کیلئے اس میں کتنی آبادی اور علاقے کو شامل کرنا ہے ااس لئے کام کرنے کی ضرورت ہے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے احکامات کی روشنی میں صوبائی الیکشن کمیشن نے ملک بھر کی طرح بلوچستان میں ووٹر لسٹوں کی نظرثانی کے کام کا آغاز کردیا ہے تاکہ شہری اپنے ووٹ کی اپنے حلقوں میں اندراج یا منتقلی اور پتے کی درستگی ممکن بناسکے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حکومت نے تاحال بلدیاتی ایکٹ حوالے سے قانون سازی کیلئے ایوان میں کوئی چیز پیش نہیں کی ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت بلدیاتی ایکٹ کے حوالے سے قانون سازی کے عمل کو جلد ازجلد ایوان کے ذریعے ممکن کرے تاکہ بروقت حلقہ بندیوں اور لوکل ایکٹ کے حوالے سے قانون سازی کی جائے۔بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل وسینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کا کہنا تھا کہ نئی حلقہ بندیا ں کی جائے اور حلقہ بندیاں کرتے ہوئے و قت اور عوام کے مشکلات کو محلوظ خاطر رکھا جائے کہ اتنے بڑے حلقے نہ بنائے جائے جس میں فاصلے بہت زیادہ ہوں اور منتخب نمائندے اپنے ووٹرز تک رسائی حاصل نہ کرسکے جس طرح پنجگور کو دوحلقوں اور آواران کو ایک حلقے میں تقسیم کیا جائے تاکہ فاصلوں اور حلقوں کو کم کیا جاسکے تاکہ لوگ انتخابات کے دوران باآسانی پولنگ سٹیشن تک رسائی حاصل کرسکے جمعیت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ حکومت فوری طور پر بلدیاتی نظام کو فعال بنانے کیلئے بلدیاتی ایکٹ کے حوالے سے قانون سازی کرے گزشتہ کئی سالوں سے بلدیاتی نظام غیر فعال ہونے کی وجہ سے لوگوں کے مسائل میں اضافہ ہورہاہے چھوٹے کاموں کی تکمیل کیلئے بھی انہیں مشکلات درپش آرہی ہے بلدیاتی نظام کی فعالیت اور اختیارات کی وسائل سمیت نچلی سطح پر منتقلی کو یقینی بنائے۔


