تمام مسائل کا حل بات چیت سے نکالا جاسکتا ہے،ڈاکٹر عارف علوی

کوئٹہ :صدرپاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے گورنر ہاؤس کوئٹہ میں عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ تمام مسائل کا حل بات چیت سے نکالا جاسکتا ہے اس لئے آج میں آپ سے ملنے یہاں آیا ہوں تاکہ بلوچستان میں پائے جانے والے مسائل کا خود جائزہ لوں اور ان کی تدارک کے لئے ممکنہ اقدامات اٹھائی جاسکے۔ صدر مملکت نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے تمام ممالک کی معیشتیں متاثر ہوئی ہیں۔ سپلائی لائن بند ہوگئی تاہم حکومت پاکستان نے کورونا مسئلے کا سب سے بہتر انداز میں روک تھام کیا ہے انہوں نے کہا کہ باقی دنیا نے اس سے متعلق لاک ڈاؤن کیا لیکن حکومت پاکستان نے لاک ڈاؤن میں ایسا لائحہ عمل اپنایا جس سے عوام الناس کم متاثر ہوئی۔ اس موقع پر عمائدین اور تاجر طبقہ کے نمائندوں نے صدر پاکستان کو صوبہ بلوچستان میں صحت، پانی، گیس کی کمی اور سرحدوں (چمن اور ایران) پر پیش آنے والے مشکلات سے آگاہ کیا۔ صدرمملکت نے کہا کہ پاکستان نے کورونا کی بیماری پر کنٹرول کرلیا ہے اس لئے سرحدوں پر لوگوں کی آمدورفت بڑھ گئی ہے۔ لوگ جوق در جوق کاروبار اور گھومنے کے لئے پاکستان آرہے ہیں تاہم حکومت پاکستان اس مسئلے پر اقدامات اٹھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ گیس کی کمی کے حوالے سے ایران، افغانستان، ازبکستان اور تاجکستان کی حکومتیں حکومت پاکستان سے مسلسل رابطے میں ہیں اور بین الاقوامی پابندیوں کی وجہ سے گیس کی فراہمی کے یہ پروجیکٹس تعطل کا شکار ہے۔ پانی کے مسئلے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کی فکر لاحق ہے کہ بلوچستان میں بارشوں کی کمی کی وجہ سے پانی کم ہے عام آدمی کے ساتھ ساتھ کاشتکار طبقہ بھی اس سے بہت متاثر ہورہا ہے۔ حکومت ڈیم لگاکر اور کوئٹہ میں ری سائیکلنگ کے ذریعے اس سنگین مسئلہ پر کسی حد تک قابو پایا جاسکتا ہے۔ حفظان صحت اور ہسپتالوں کو بہتر کرنے کے لئے بھی لائحہ عمل طے کی جائے گی تاکہ یہاں لوگ اس مسئلہ سے چھٹکارا حاصل کرسکے۔ بے روزگاری کے حوالے سے صدر پاکستان نے کہا کہ حکومت نے بنکوں کو ہدایات جاری کی ہے کہ وہ بے روزگاروں کو آسان شرائط پر قرضے فراہم کریں۔ پانچ لاکھ تک کے قرضے بغیر سود کے فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے سال 120 ارب کامیاب جوان پروگرام کے تحت آسان قرضہ فراہم کیا گیا ہے۔اجلاس میں صوبائی وزراء،چیف سیکرٹری بلوچستان، علاقائی معتبرین، طلباء اور تاجر برادری کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ قبل ازیں صدرمملکت کو گورنر ہاؤس پہنچنے پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں