حکومت باضابطہ درخواست کے بغیر قرضے کے التواء کے دعوے کر رہی ہے، شیری رحمن


اسلام آباد:پیپلز پارٹی کی نائب صدر شیری رحمان نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان نے قرضوں میں ریلیف کیلئے ابھی تک باضابطہ درخواست نہیں کی، آئی ایم ایف کی پاکستان میں نمائندہ ٹریسا دابن سانچز کے بیان نے حکومت پر سوال کھڑے کر دئے ہیں۔ ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ حکومت باضابطہ درخواست کے بغیر یہاں قرضے التواء کے دعوے کر رہی ہے۔ شیری رحمن نے سوال کیاکہ کیا ابھی تک کچی پرچی پر حکومت چل رہی؟ اجلاسوں اور ٹی وی سب اچھا ہے کہنے سے معاشی معاملات حل نہیں ہونگے۔انہوں نے کہاکہ ہم اس وقت تنقید نہیں قومی اتحاد چاہتے ہیں، بحران میں قومی یکجہتی پیدا کرنا حکومت کا کام ہوتا جو ہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملک اور معیشت کو ٹیلیفون اور کچی پرچی پر چلانے کی اجازت نہیں دینگے۔انہوں نے کہاکہ کیا آپ کو یہ بھی آئی ایم ایف بتائے گا کہ قرض التواء کی باضابطہ درخواست کرنی ہوتی ہے،اس عالمی وبا اور معاشی بحران میں حکومت کو جنگی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کے پاس غلطی اور تجربات کا وقت نہیں،حکومت نے جی 20 ممالک اور آئی ایم ایف سے باضابطہ درخواست کیوں نہیں کی؟ انہوں نے کہاکہ کس بنیاد پر دعوے کئے جا رہے تھے کہ قرضے التواء ہو گئے ہیں؟ عوام اور اپوزیشن جماعتیں حکومت سے اس معاملے کی وضاحت کا مطالبہ کرتے ہیں۔