ملیر میں مسلح افراد کا ہندو برادری کی آبادی پر حملہ، گھروں میں گھس کر عورتوں، بچوں پر تشدد، تین عورتوں سمیت پانچ افراد زخمی

ملیر: ملیر میں مسلح افراد کا ہندو برادری کی آبادی پر حملہ، گھروں میں گھس کر عورتوں، بچوں پر تشدد، تین عورتوں سمیت پانچ افراد زخمی، تفصیلات کے مطابق: ملیر میں تھانہ شاہ لطیف کی حدود میں واقع کوہی گوٹھ کے قریب ہندو برادری کے 500 سے زائد گھروں پر مشتمل آبادی پر گذشتہ روز علاقے کے با اثر افراد کی قیادت میں 50 سے زائد مسلح لوگوں نے اچانک حملہ کردیا اور زبردستی گھروں میں داخل ہوگئے، اس موقع پر عورتوں، بچوں اور مرد حضرات کو تشدد کا نشانہ بنا کر بالوں سے گھسیٹ کر آبادی سے بے دخل کرنے کی کوشش کی گئی، جس کے نتیجے میں تین عورتوں سندلان بائی، بھگونتی بائی، گنگا بائی، بھگوان داس سمیت پانچ افراد شدید زخمی ہوگئے، شدید مزاحمت کے باعث حملہ آور فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے، واقعے کے خلاف ہندہ برادری کے باگڑی محلے کے سینکڑوں افراد خون میں لت پت زخمیوں کو لیکر منزل پمپ قومی شاہراہ پر آگئے اور احتجاجی دہرنا دیکر روڈ بند کردیا، دوسری جانب انسانی حقوق کے رہنماؤں ایڈووکیٹ سونھ گوپانگ، ایڈووکیٹ موسیٰ کولاچی، عوامی تحریک کے ستار گوپانگ، سنتوش کمار بھیل، سند ر کمار اور سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے فیض حسین سندھی کوہی گوٹھ پہنچے اور زخمیوں و متاثرین سے ملاقات کی اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ با اثر افراد رحمت اللہ بروہی، منظور بروہی اور ان کے دیگر ساتھی ہمیں زبردستی بے دخل کرکے زمین پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ جبکہ ابراہیم حیدری کے قریب محمد حسن داؤد جت گوٹھ کے واقع ماہی گیر رہنما و چیئرمین فشر مین سجاگ ویلفیئر ایسوسی ایشن محمد بخش جت نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ گذشتہ روز لاک ڈاؤن کے باعث ماہی گیر آبادیوں میں مستحقین میں اپنے وسائل اور مخیر حضرات کی جانب سے دیے گئے راشن تقسیم کر رہے تھے کہ انہیں اطلاع دی گئی کہ علاقے کے با اثر افراد حسن عثما ن، حسین عثمان، بشیر اسحاق سمیت 8افراد نے ان کے گھر پر اچانک حملہ کردیا ہے اور گھر میں گھس کر میرے بوڑھے والد حاجی رمضان جت، ماں اور بہن کو تشددکرکے شدید زخمی کردیا ہے، انہوں نے بتایا کہ وہ گھر پہنچے تو والد ماں اور بہن زخمی حالت میں تڑپ رہے تھے، جنہوں نے بتایا کہ حملہ آوروں نے تشدد کرکے انتباہ کیا ہے کہ محمد بخش جت اپنی سرگرمیاں معطل کرے بصور ت دیگر اس کا انجام برا ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں