کرونا پر سیاست نامنظور نامنظور

عزیز لاسی
عالمی وباء کرونا کے حوالے سے آئندہ آنے والے 15دنوں اہم بتائے جارہے ہیں اور اس متعلق ملک کی سیاسی اور عسکری قیادت کا بیانیہ ایک ہی ہے گاموں سّچار وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ کرونا کے حوالے سے رمضان کا مہینہ فیصلہ کن ہے اگر غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا گیا تو حالات خراب اور اگر SOPپر عملدرآمد کو یقینی بنایا گیا تو معمولات زندگی جلد شروع ہونے کے امکانات ہیں اِدھر ہماری صوبائی حکومت نے خوب دریادلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام پراپرٹی مالکان کو دکانوں اور مکانوں کے کرایہ داروں سے 23مارچ تا 24مئی تک کرایہ وصول نہ کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیاہے جس پر پراپرٹی مالکان کو اب اپنا گھر چلانے کے لالے پڑگئے ہیں اچھی بات ہے کہ لاک ڈائون سے متاثرہ دکانداروں اور کرائے کے مکانوں میں رہنے والے غریبوں متوسط طبقات سے کچھ بوجھ ٹلے گا
خبر آئی ہے کہ ممتاز عالم دین مولانا طارق جمیل کی طرف سے معذرت پر مبنی بیان آیا ہے جس میں انھوں نے گزشتہ روز وزیر اعظم کے ٹیلی تھون کانفرنس کے ذریعے کرونا کے حوالے سے چندہ مہم کے موقع پر ابتدائی دعا میں ٹی وی چینلز اور صحافیوں کے متعلق الفاظ دہرائے تھے اُن پر وہ معذرت خواہ ہیں شاید انھوں نے اس وجہ سے بھی معذرت کرلی کہ وہ سیاست سے واقف نہیں لیکن مولانا کی باتیں وزن دار تھیں کہ ناچ گانا وغیرہ کا ٹی وی یا پھر Dچوک کے تناظر میں ذکر کیا لیکن اپنی غلطی کو تسلیم کرنا اچھے انسان کی اقدار میں شمار ہوتا ہے اور مولانا نے اپنے الفاظ پر معذرت کرلی باقی جہاں تک بات ہے کسی عالم دین کا حاکم وقت کے کے دربار میں جانے کا تو،،،،،،،!
کرونا پر سیاست نہ کرنے کی باتیں حکمران کریں تو اچھا اور گر مخالف کوئی بات کرے تو کرونا پر سیاست نامنظور نامنظور۔۔۔! یہ کیا بات ہوئی جیساکہ ٹیلی تھون کانفرنس کے موقع پر وزیر اعظم نے آصف زرداری اور شہباز شریف کو بھی ساتھ لینے پر کڑوا جواب دے دیا ایسانہیں ہونا چاہئے اس وباء سے نمٹنے کیلئے حکومت کو اپوزیشن کو بھی ساتھ لینا چاہئے کیونکہ یہ وقت حکومت اور اپوزیشن کو ایک دوسرے پر تیر بازی کرنے کا نہیں بلکہ اس ملک کے 22کروڑ عوام کی زندگیوں کا سوال ہے اور یہ ایشوسیاست چمکانے کا ہرگز نہیں بلکہ انسانیت کا ایشو ہے
جس طرح کرونا لاک ڈائون سے متاثرین میں امداد ی راشن کی تقسیم میں ہرطرف سے سیاسی جیالوں اور ہمنوائوں کو نوانے کا سلسلہ چل رہاہے وندر کے ایک سرکاری ادارے کے ایک ادنیٰ ملازم کو سیاسی طعنہ دیکر نوٹس کا اجراء سے قبل اسوقت اس سرکاری ادارے کے موجودہ سربراہ کا بھی سیاسی وسماجی پس منظر دیکھنا لازمی ہے کہیں ایساتو نہیں کہ دوسروں کو نصیحت اور خو دمیاں فضیلت۔۔۔! لہٰذا کرونا پر سیاست نامنظور نامنظور۔۔۔!
خبر آئی ہے کہ گوادر میں اراضیات کے ریکارڈ میں ہیر پھیر ٹمپرنگ پر نائب تحصیلدار اور قانون گو کے خلاف ریفرنس دائر کیا گیا ہے تو اسطرح کی ہیر پھیر کے ماہرین بلوچستان کے طول وعرض میں وافر مقدار میں مل سکتے ہیں بشرط ِ دُور بین تمام جراثیم سے پاک ہو ورنہ حب ریونیو میں ایک نیب زدہ کو ہرگزبھیجا نا جاتا اور ایک ہزار روپے کا کام ایک لاکھ روپے کی وصولی کے عوض ہونا وغیرہ وغیرہ۔۔۔۔۔! شاید لیئے جانے والے نذرانے کے ثمرات کافی دور تک جاتے ہونگے ورنہ ان کے معدے اتنے مضبوط نہیں کہ سب خود ہضم کرسکیں
ایک زمانہ تھا کہ حب میں لاوارث مال داروں کی زمینوں پر قبضہ ہوجاتا تھا پھر فیصلے کو رٹ کچہری اور میڑھ۔۔۔۔ خیر۔۔! لیکن اب تو بااثر لوگوں کی زمینوں پر قبضہ کا ایک نیا خیر اتنا بھی جدید نہیں ایک دیرینہ آزمودہ فارمولا ڈیلی ویجز جھونپڑی بردار مرد وخواتین پر مشتمل ٹولے کا استعمال کیا جارہا ہے اور کاروبار کے پیچھے خود کو سفید پوش کہلانے والے موجود ہوتے ہیں دوراتیں قبل حب شہر میں ایک اسی طرح کا واقعہ پھر سے رونما ہوا جس میں یاروں نے ایک ایسی زمین پر جاکر ہاتھ ڈالا جو خود ایک اس حوالے سے ٹھاکر کہلاتے ہیں اور دوسرے کا روبار کی انتہا کو چُھو رہا ہے اور گزشتہ ایک عرصہ سے لکشمی دیوی اُن پر ایسی مہربان ہے کی مٹی کو چھُوئے تو سونا بن جائے واہ کیا پائی ہے قسمت،،،،،،! اور اس سارے کھیل میں دو چُنوں منوں لالے بھی کود پڑے اور ایسے کود ے کہ واپسی کا راستہ نظر نہ آنے لگا بڑی مشکل سے ایک دربار میں فیصلہ سازی کر کے جان چھڑاناپڑی
ذکر ہورہا تھا لکشمی دیوی کا تو کرونا لاک ڈائون میں حب کے شراب فروشوں پر بھی لکشمی دیوی ایسی مہربان ہوئی کہ ڈائون کے دوران بھی وائن کھولے رکھنے پر چند ایک حلقوں کی جانب سے سوشل میڈیا پرتنقید آئے اور پھرانتظامیہ کی طرف سے وائن اسٹور ز کی بندش کے بعد شراب فروشوں نے مے خوروں کو جم کر لُوتا اور راتوں رات رمضان المبارک شروع سے قبل تک راتوں رات کروڑوں روپے کی دیہاڑی مار ڈالی اور سکون کی نیند سوگئے ورنہ اس سے قبل شمالی علاقہ جات کے سیر سپاٹے کو جایا کرتے تھے لیکن اس دفعہ کرونا نے سب کچھ منجمند کردیا

اپنا تبصرہ بھیجیں