کوہلو، نیشنل پارٹی کی جانب سے ریکوڈک معاہدہ، کھاد کی عدم فراہمی، و دیگر مسائل کیخلاف احتجاجی ریلی
کوہلو:نیشنل پارٹی کوہلو کی جانب سے کوہلو شہر میں ریکوڈک معاہدہ،،کھاد کی عدم فراہمی،ملازمینوں کی خرید و فروخت گرلز کالج کی غیرفعالی کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی ضلعی سیکرٹریٹ سے برآمد ہوئی جو شہر کے مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے ٹریفک چوک پر جلسے کی شکل اختیار کرگئی شرکا نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے جن پر مطالبات کے حق میں نعرے درج تھے ریلی سے مرکزی رہنما چیئرمین محراب بلوچ،ضلعی عہدار وڈیرہ علی نواز پوادی،یاسین مری،عبدالولی سمیت ضلعی عہداران و کارکنان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریکوڈک کو خفیہ طور پر فروخت کرنا کسی صورت قبول نہیں ہے مقررین کا کہنا تھا کہ ریکوڈک کو بلوچستان میں ہونے والے بلوچستان حکومت کے خفیہ اور جعلی فروخت کی مذمت کرتے ہیں موجودہ حکومت نے خفیہ معاہدہ کرنا ریکوڈک کو بلوچستان سے ان کی حق چھیننے کے مترادف ہے جو کسی صورت قبول نہیں ہے وفاقی حکومتوں کی جانب سے ہر دور میں بلوچستان کو نظرانداز کیا گیا ہے مقررین کا کہنا تھا کہ حکومت زمینداروں کو کھاد فراہم نہیں کررہا ہے کھاد نہ ہونے کی وجہ سے زمینداروں کے نقصانات ہورہے ہیں کھاد نہ ہونے کی وجہ سے ملک میں گندم کی بحران آسکتا ہے ضلع میں اکیسویں صدی میں بھی گرلز کالج کی سہولت موجود نہیں ہے تعلیم کے دعویدار حکومت صرف دعوں تک محدود ہے ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی ضلع میں صفر ہے ضلع میں جلد انٹرمیڈیٹ کے کلاسیں شروع کئے جائیں تاکہ طلبا اپنے تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھ سکیں ضلعی انتظامیہ اور حکومت ضلع میں گرلز کالج کی تعمیراتی کام پر توجہ دیں ضلع میں سرکاری ملازمینوں کی خرید و فروخت جاری ہے حکومت عوام کو سہولیات فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے ضلع کے عوام بنیادی سہولیاتوں سے محروم ہیں لیکن حکومت ان پر کوئی توجہ نہیں دیتا مقررین کا کہنا تھا کہ اوجی ڈی سی ایل کی غیرجانبدار کمیٹی قبول نہیں ہے۔


