اٹھارہویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کو چھیڑنا آئین اور وفاق سے غداری ہے، مولابخش چانڈیو

اسلام آباد:مرکزی ترجمان پیپلز پارٹی سینیٹر مولابخش چانڈیو نے واضح کیا ہے کہ اٹھارہویں ترمیم پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،پارلیمنٹ،صوبوں کو اختیارات اور این ایف سی کسی نے بھیک میں نہیں دیئے،اٹھارہویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کو چھیڑنا آئین اور وفاق سے غداری ہوگا۔ ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ،صوبوں کو اختیارات اور این ایف سی کسی نے بھیک میں نہیں دیئے۔مولابخش چانڈیو نے کہاکہ اٹھارہویں ترمیم کی عبارت شہید بی بی، سینکڑوں جیالوں اور جمہوریت پسندوں کے خون سے لکھی گئی، سلیکٹڈ بھول جائے کہ وہ پارلیمنٹ اور صوبوں سے اختیارات واپس لے سکتے ہیں۔مولابخش چانڈیو نے کہاکہ اٹھارہویں ترمیم آئین ہے، متفقہ آئین جو پارلیمنٹ نے بنایا، اٹھارہویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کو چھیڑنا آئین اور وفاق سے غداری ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ صوبے کسی طور پر بھی اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے، ہمیں پتا ہے کہ کورونا کی وبا سے توجہ ہٹانے کیلئے ایسے سوشے چھوڑے جا رہے ہیں،اگر کسی کے دماغ میں ذرہ سا بھی خیال ہے تو وہ نکال دے۔ مولابخش چانڈیو نے کہاکہ اٹھارہویں ترمیم پر بات ہوگی مگر پارلیمنٹ اور صوبوں کی مزید خودمختاری کیلئے ہوگی،بات ہوگی اس پارلیمانی جمہوری نظام کی تکمیل کی جس کا بابائے قوم نے وعدہ کیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ بات ہوگی تو اس آئینی نظام کے مکمل ہونے کی جس کیلئے بھٹو اور بی بی شہید نے قربانی دی، ہر بحران سے توجہ ہٹانے کیلئے نیا بحران پیدا کرنا عمران خان کا وطیرہ بن چکا ہے، عمران خان کو یہ سوچ مہنگی پڑے گی۔مولابخش چانڈیو نے کہاکہ خان صاحب آپ اپنی معاشی، سیاسی ناکامیوں اور کورونا کے بحران کو چھپانے کیلئے یہ حرکتیں کر رہے ہیں، خان صاحب کو مفت مشورہ دیتا ہوں کہ کورونا پر توجہ دیں،پارلیمنٹ کو بے اختیار کرنے کا خواب آمر پورا نہ کر سکے آپ تو پھر بھی سلیکٹڈ ہو۔مولابخش چانڈیو نے کہاکہ پیپلز پارٹی پارلیمنٹ اور صوبوں کے اختیارات اور وسائل چھیننے والوں کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بن کر کھڑی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں