اٹھارہویں ترمیم کی اہمیت اور افادیت سے انکار نہیں، نہ ہی حکومت ختم کرنے کا کوئی ارادہ رکھتی ہے،شاہ محمود قریشی


اسلام آباد:وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ اٹھارہویں ترمیم کی اہمیت اور افادیت سے کوئی انکار نہیں کر رہا اور نہ ہی حکومت ختم کرنے کا کوئی ارادہ رکھتی ہے۔ پیر کو پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اٹھارہویں ترمیم کی اہمیت اور افادیت سے کوئی انکار نہیں کر رہا اور نہ ہی حکومت اسے ختم کرنے کا کوئی ارادہ رکھتی ہے لیکن دیکھنا ہے کہ کیا اس کی روح پر عمل ہوا جس مقصد کیلئے اٹھارہویں ترمیم لائی گئی۔انہوں نے کہاکہ صرف مرکز کی طرف نہ دیکھیں صوبے اپنا نظام وضع کریں،صوبوں کو مرکزی حکومت کے ساتھ بیٹھ کر اس سارے عمل کا ازسرنو جائزہ لینا ہو گا،۔ قبل ازیں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے پارلیمنٹ ہاؤس میں، پارلیمانی کمیٹی برائے کرونا وبا کے چوتھے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اجمل بلوچ صاحب نے چھوٹے تاجروں کی بہترین انداز میں ترجمانی کی ہمیں ان کی تکالیف کا ہمیں ادراک ہے،ہم شروع سے یہ کہہ رہے ہیں کہ جان بھی بچانی ہے اور بھوک سے بھی بچنا ہے،ہمیں اس میں توازن قائم کرنا ہے،۔ انہوں نے کہاکہ سندھ کے ساتھ وفاق کا کوئی جھگڑا نہیں، یہی نکتہ نظر کا فرق ہمارے اور سندھ حکومت کے مابین ہے کیونکہ ان کی ترجیح صرف جانوں کو بچانے پر مرکوز ہے۔ انہوں نے کہاکہ کمیٹی نے اس اجلاس میں متفقہ طور پر قرارداد منظور کی ہے کہ سندھ حکومت گزشتہ روز بلاجواز،گرفتار کیے گئے تاجروں کو فی الفور رہا کرے،عام تاثر یہ ہے کہ کراچی میں بہت موثر لاک ڈاؤن ہوا لیکن کراچی میں کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے،کلفٹن اور ڈیفنس کے علاوہ بھی کراچی ہے اسے دیکھیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ بحث پوری دنیا میں چل رہی ہے کہ لاک ڈاؤن ہونا چاہیے یا نہیں ہونا چاہیے اور اگر ہونا چاہیے تو کتنا ہونا چاہیے۔