فروغ نسیم نے میڈیا پر چلنے والا نیب آرڈیننس کا مسودہ جعلی قرار دے دیا

اسلام آباد:وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے میڈیا پر چلنے والا نیب آرڈیننس کا مسودہ جعلی قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ میڈیا پر چلنے والا نیب آرڈیننس کا مسودہ جعلی ہے، انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ ابھی تک نیب آرڈیننس کا مسودی تیار ہی نہیں کیا گیا، ان کا کہنا تھا کہ مسودے کی تیاری سے متعلق گزشتہ رات چلنے صرف ایک خبر ہی درست ہے۔ان کا کہنا تھا کہ معلوم نہیں سوشل میڈیا پر جعلی مسودہ کس طرح آیا، کسی نے پورے کا پورا جعلی مسودہ تیار کرکے میڈیا کے ساتھ شیئر کر دیا ہے۔ دوسری جانب معاون خصوصی شہزاد اکبر کا موقف بھی سامنے آ گیا ہے ان کا کہنا ہے کہ میڈیا پر چلنے والا مسودہ درست نہیں ہے، مسودے کی تیاری کے وقت نیب سے مشاورت کی جائے گی۔مسودہ وزارت قانون کی سربراہی میں تیار ہو رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کوشش ہے کہ قانون کو پارلیمان سے پاس کرائیں تاہم کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے حالات کے باعث اجلا س نہیں ہو پا رہا۔ واضح رہے میڈیا رپورٹس کے مطابق تیار کردہ مسودے میں ملزموں کو90 دن حراست میں رکھنے اور کسی مقام کو سب جیل قرار دینے کا نیب کا اختیار بھی ختم کر دیا گیا ہے، مسودے میں کہا گیا تھا کہ ریفرنس دائر ہونے کئے بعد عدالت ملزم کے وارنٹ گرفتاری جاری کر سکے گی۔جبکہ نیب کیس ملزم کیخلاف ضمنی ریفرنس دائر نہیں کر سکے گا۔ سب سے بڑھ کر نیب سے 5 سال سے پرانے کیسز کھولنے کا اختیار بھی واپس لے لیا گیا ہے۔ نیب 50 کروڑ سے کم کی کرپشن پر تحقیقات نہیں کر سکے گا۔ اس سے قبل نیب کے پاس اختیار تھا کہ وہ 10 کروڑ یا اس سے زیادہ کی کرپشن پر کارروائی کرے۔ عوامی نمائندوں کیخلاف کارروائی کیلئے ثبوت پیش کرنا لازمی ہونگے۔ تاہم وزیر قانون فروغ نسیم اور معاون خصوصی شہزاد اکبر نے اس مسودے کو جعلی قرار دیتے ہوئے تردید کر دی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں