اٹھارویں ترمیم کو رول بیک کرنے کے خطرناک نتائج برآمد ہونگے، میر رؤف مینگل

xکوئٹہ:بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماممبرسنٹرل کمیٹی سابق ایم این اے میرعبدالرف مینگل نے 18ویں ترمیم کورول بیک کرنے کی حکومتی کوشش کوغیرسیاسی وجمہوری اورآمرانہ سوچ قراردیتے ہوئے کہاہے کہ اس کیخلاف تمام جمہوری سیاسی قوتوں کاساتھ مل کربھرپورمزاحمت کریں گے کیونکہ 18ویں ترمیم میں ہونے والے اختیارات فی الوقت تک پانچ فیصدبھی عملدرآمدنہیں ہواہے اس میں بھی وفاق کی خوف اوراکائیوں کومزیدقابومیں رکھنے کی خواہش قابل تشویش ہے اس ترمیم کیلئے ہم سب نے بہت زیادہ سفرکے قربانیاں دی ہے تب جاکے 18ویں ترمیم پرپیش رفت ہوئی اب اتنے آسانی سے وفاق اس کو رول بیک کرنے خیال کیسااپنایااس سے فیڈریشن کے اہل جائینگے بلوچستان سندھ،خیبر پختونخوا جمہوریت پسندقومی حقوق کے حامل تمام سیاسی قوتیں مل کراس کا دفاع کریں گے بلوچستان حکومت محض ایک رول پیپرکی حیثیت رکھتی ہے جنہیں ایک رات میں مل بیٹھ کرڈیزائن کرکے بلوچستان کے عوام پرتھونپ دیاگیاجوخودکوئی بھی فیصلہ کر نہیں سکتابلکہ ان کے تمام فیصلے ایڈوانس میں ہوچکے ہیں جس سے توقع ہی نہیں کہ بلوچستان کے حقوق وسائل کادفاع کرسکے گابلوچستان سمیت سندھ،خیبر پختونخوا ا اوردیگرجمہوریت پسندعوام دوست قومی عزم رکھنے والے پارلیمانی پارٹیوں اوراپوزیشن سب نے ملکر 18ویں ترمیم کے لئے بھرپورجدوجہدکریں تاکہ اس طرح کے غیرجمہوری ومن پسندجمہوریت دشمن فیصلے مسلط نہیں کیاجاسکے اگراسے رول بیک کرنے کی دانستہ کوشش کومسلط کیاگیاتواس کے خطرناک نتائج کیلئے وفاق اوربالادست طبقہ تیاررہے جس سے وفاق اورصوبوں کی درمیان فاصلہ بڑھنے کیساتھ انتشارسیاسی بداعتمادی اورغیرسیاسی عوامل متحرک ہونگے جوبرائے نام جمہوریت کی بساط بھی لپیٹ دیگی کیونکہ 18ویں ترمیم کوگزشتہ دس سالوں میں اب تک مکمل عملداری اوروفاق نے ڈوبوں کوحقوق ان کے حوالے نہیں کئے اب این ایف سی ایوارڈاورصوبائی خودمختیاری جیسے آئینی حقوق پھرسلب کرنے کی دانستہ کوشش ایک کے بعدایک جمہوری عمل کوسبوتاژکیا جارہاہے جوجدیدسائنسی اورجمہوری دورمیں نفرتوں سیاسی کشمکش میں شدت پیداکرے جس حدتک ہوسکے ہم اس ترمیم دفاع کریں گے جس سے صوبوں کے حقوق پرقدغن لگاکراستحصال اورتسلط کوپروان چڑھایاجائے کیونکہ ہماری جدوجہد کامحورہی قومی حقوق اورصوبائی حق اختیاررہاہے اوران آئینی اختیارات سلب کرنے کے بعداب انہیں پھررول بیک کرنے کی کوشش سے وفاق صوبوں کواپاہچ کرناچاہتاہے جس کی اجازت نہیں دی جا سکتی اورپوری قوت کے ساتھ اس کیخلاف تحریک ابھرے گی جوانتشاراورمعاشی عدم استحکام اوراس صورتحال میں مزیدتباہی کاپیش خیمہ ثابت ہوگی جس ذمہ داری وفاق اورحکمران قیادت پر ہوگی چاہے وفاق ہویاصوبہ جوسب کچھ حاصل کرنے کی پیشگی شرائط مان کرخاموش سوداگرکاکردارادا کررہے ہیں بی این پی اس کی بھرپورمخالفت کرتے ہوئے 18ویں ترمیم کادفاع کرنے کیلئے تمام جمہوری قوتوں سے مل کرہرتحریک میں شامل رہے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں